- پی ٹی آئی کی بلے کی واپسی کیلیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست
- کراچی میں ڈاکوؤں نے پولیس افسر سے 80 ہزار نقد اور فون چھین لیا
- سنار کی دکان میں نقب زنی میں ملوث خاتون گرفتار
- کراچی میں ڈکیتی کیس میں ایس ایس پی عمران قریشی، ڈی ایس پی طارق بجاری بری
- پشاور؛ نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس اہل کار جاں بحق، راہ گیر زخمی
- خاور مانیکا پر پی ٹی آئی کے وکلاء کا حملہ، تھپڑ مارے
- پولیس نے لاپتہ شاعر احمد فرہاد کی گرفتاری ظاہر کر دی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ ہیڈن نے بھی پاکستان کو ٹاپ 4 سے باہر کردیا
- دورانِ عدت نکاح کیس؛ خاور مانیکا کے عدم اعتماد پر جج کا کیس ٹرانسفر کیلیے خط
- ٹیلی کام کمپنیز کو شہریوں کی نگرانی کیلئے فون کال، ڈیٹا ریکارڈنگ سے روکنے کا حکم
- ایچ ای سی کا بجٹ 65 سے کم ہو کر 25ارب ہوگیا، صوبوں کی جامعات کی فنڈنگ بند
- اینگرو پاور جن تھر کے واجبات 76ارب روپے سے متجاوز، آپریشنز متاثر ہونیکا خدشہ
- مشہور لگژری برانڈ کے نئے جوتے مذاق بن گئے
- زیادہ کھانے کی بیماری سالوں تک برقرار رہ سکتی ہے
- ایڈ بلاکر استعمال کرنے والے صارفین کو یوٹیوب استعمال کرنے میں مسئلہ
- آئی پی ایل، پی ایس ایل تصادم! کاؤنٹی کلبز بھی پریشان
- بلوچستان میں مسافر بس کھائی میں جاگری، خواتین و بچوں سمیت 28 جاں بحق
- اسرائیل کا رفح میں پناہ گزین کیمپ پر ایک اور حملہ، 13 خواتین سمیت 21 فلسطینی شہید
- ’سر پر مت چڑھو‘ بابراعظم شائقین کے گھیراؤ پر پریشان
- کھلاڑی پورے نہیں! سلیکشن کمیٹی کے رکن، کوچز نے میچ کھیلا؟ مگر کیسے
بینک میں پیسوں کے خورد برد کیس میں کیشیئر 23 سال بعد بری
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے نجی بینک میں خورد برد اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے سے متعلق سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزم کو بری کردیا۔
جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے نجی بینک میں خورد برد اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے سے متعلق سزا کیخلاف ملزم کی اپیل پر فیصلہ سنادیا۔
استغاثہ الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا۔ عدالت نے اپیل منظور کرتے ہوئے بینک کے کیشیر کامران مرزا کو باعزت بری کردیا۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ملزم پر الزامات ثابت نہیں ہوتے ، اسے باعزت بری کیا جاتا ہے۔
بینک کیشیئر پر 1999 میں 63 لاکھ روپے خوردبرد کرنے کا الزام تھا۔ ملزم کے وکیل نے موقف دیا تھا کہ ایف آئی اے کے الزامات میں تضاد ہے۔ ٹرائل کورٹ نے انہی الزامات پر شریک ملزم کو بری کردیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔