سلمان خان کی ہوم پروڈکشن میں بننے والی فلم ہندوانتہا پسندوں کے نشانے پر

ویب ڈیسک  جمعرات 24 مئ 2018
دی ورلڈ ہندوکونسل نے فلم کے نام’لوراتری‘ پر اعتراض کیاہے، فوٹوفائل

دی ورلڈ ہندوکونسل نے فلم کے نام’لوراتری‘ پر اعتراض کیاہے، فوٹوفائل

ممبئی: بالی ووڈ دبنگ اداکارسلمان خان کے بہنوئی آیوش شرما کی فلم ’لوراتری‘ کو ہندوانتہا پسندوں کی جانب سے ریلیز نہ کیے جانے کی دھمکیاں موصول ہورہی ہیں۔

بالی ووڈ کے سلومیاں کی ہوم پروڈکشن میں بننے والی فلم ’لوراتری‘ ان کی پیاری بہن ارپیتا خان کے شوہر اورسلمان خان کے بہنوئی آیوش شرما کی پہلی فلم ہے، یہی وجہ ہے کہ سلمان خان اس فلم کولے کر بہت پرجوش ہیں اورفلم کی تشہیری مہم میں خود حصہ لے رہے ہیں، تاہم فلم ریلیزسے قبل ہی مشکلات کا شکار ہوگئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندو انتہا پسندوں کوفلم کے نام پراعتراض ہے یہی وجہ ہے کہ انتہا پسند جماعتوں نے فلم کے خلاف مظاہرے کرنے شروع کردئیے ہیں۔ دی ورلڈ ہندوکونسل کے ایگزیکٹیو پریزیڈنٹ آلوک کمار نے فلم کے نام پراعتراض کرتےہوئے کہا ہے کہ فلم کانام ’لوراتری‘ ہندوؤں کے مقدس تہوار’نوراتری‘ سے ملتا ہےاور ہمیں یہ نام بالکل بھی منظورنہیں ہے۔

واضح رہے کہ فلم میں ہندوؤں کے تہوارنوراتری کے درمیان ہیرو اور ہیروئن کے درمیان محبت دکھائی گئی ہے۔ فلم کی کہانی نارائن بھٹ نے تحریرکی ہے جب کہ ہدایات ابھی راج مینا والا نے دی ہیں۔ فلم رواں سال 5 اکتوبر کو ریلیز کی جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔