الیکٹرونک منی آرڈر سروس، 16 کروڑ کی رقوم منتقل

حسیب حنیف  ہفتہ 16 جون 2018
پاکستان پوسٹ کوساڑھے 11ماہ میں منی ٹرانسفر کے ذریعے 14لاکھ44ہزار روپے کا ریونیو ملا۔ فوٹو: فائل

پاکستان پوسٹ کوساڑھے 11ماہ میں منی ٹرانسفر کے ذریعے 14لاکھ44ہزار روپے کا ریونیو ملا۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  پاکستان پوسٹ نے رقم کی ٹرانسفر کے لیے الیکٹرونک منی آرڈر سروس کے تحت رواں مالی سال 2017-18 کے ساڑھے 11 مہینے کے دوران 16کروڑ روپے سے زائد رقم کی منتقلی کی جبکہ پاکستان پوسٹ کی جانب سے اس رقم کی منتقلی میں 14 لاکھ 44 ہزار روپے تک ریونیو حاصل کیا گیا۔

پاکستان پوسٹ کی جانب سے رقم کی ترسیل کے لیے الیکٹرونک منی آرڈر (ای ایم او) سروس 2012 میں شروع کی گئی تھی۔ اس سروس کا مقصد رقم کی فوری بکنگ، تیز تر ترسیل اور فوری ادائیگی ہے جس کے تحت جدید ترین ٹیکنالوجی کی بدولت رقم کی ترسیل برق رفتار رقم بھیجنے کا آسان اور تیز ترین ذریعہ فراہم کرنا ہے۔

الیکٹرونک منی آرڈر کے ذریعے پاکستان پوسٹ کے دفاتر سے 2ہزار روپے سے 1لاکھ روپے تک رقم کی منتقلی کی جا سکتی ہے۔ الیکٹرونک منی آرڈر کے ذریعے پاکستان پوسٹ 2 ہزار روپے تک کے منی آرڈر پر 50روپے سروس چارجز وصول کرتا ہے۔

اسی طرح 2ہزار سے 5ہزار روپے تک کے منی آرڈر پر 100روپے سروس چارجز، 5ہزار سے 10ہزار روپے تک منی آرڈر پر 200روپے، 10ہزار سے 15ہزار روپے تک منی آرڈر پر 250 روپے، 15 ہزار سے 20 ہزار روپے تک 350 روپے، 20 ہزار سے 30 ہزار روپے تک 400 روپے، 30 ہزار سے 40 ہزار روپے تک 450 روپے، 40 ہزار سے 50 ہزار روپے تک 500 روپے تک جبکہ 20 ہزار روپے سے 1 لاکھ روپے تک منی آرڈر پر 600 روپے سروس چارجز وصول کیے جاتے ہیں۔

رواں مالی سال کے دوران پاکستان پوسٹ کی جانب سے مجمو عی طو ر پر 16کروڑ 3لاکھ 65ہزا ر روپے مالیت کے 3ہزار 486 منی آرڈر بک کیے گئے۔ ان الیکٹرونک منی آرڈرز سے پاکستان پوسٹ نے مجموعی طور پر 14لاکھ 44ہزا ر روپے ریونیو کمایا ہے۔

پاکستان پوسٹ کی الیکٹرونک منی آرڈ کی یہ سروس تقریبا 87جی پی اوز پر ہے جس میں رواں سال کے دوران چا ر سدہ، بھمبر، چترال، دادو، گجر خان، حافظ آباد، کراچی گورنگی، لاڑکانہ، مانسہرہ، میانوالی، سانگھڑ، سمیت 13جی پی او ز پر کسی بھی منی آرڈر کی بکنگ نہیں ہوئی، جبکہ ایبٹ آباد جی پی او پر 27لاکھ 8ہزار روپے منی آرڈر کی بکنگ ہوئی۔

اسی طرح اٹک جی پی او پر 16لاکھ 10ہزار 800روپے، باغ جی پی او 6لاکھ روپے، بہا ول نگر جی پی او 14لاکھ 99ہزار، بہا ولپور 3لاکھ 5ہزار، بنو ں 14لاکھ 30ہزار، بٹ خیلہ 6لاکھ 23ہزار، بھکر 11لاکھ 35ہزار، چکوال 34لاکھ 46ہزار، دادو 2لاکھ 75ہزار، ڈیرہ غازی خان 8لاکھ 65ہزار، فیصل آباد 18لاکھ 54ہزار، گھوٹکی 2لاکھ 42ہزار، گلگت 22لاکھ 22ہزار، گوجرہ نوالہ 1کروڑ19لاکھ 20ہزار، گجرات 26لاکھ 94ہزار، ہری پور 10لاکھ 32ہزار، حیدرآباد 8لاکھ 71ہزار، اسلام آباد 80لاکھ 88ہزار، جیکب آباد 6لاکھ 43ہزار، جھنگ 27لاکھ 32ہزار، جہلم 8لاکھ 4ہزار، کہوٹہ 6لاکھ 34ہزار، کراچی الحیدری 24لاکھ 28ہزار، کراچی سٹی 57لاکھ 76ہزار، کراچی 1کروڑ61ہزار، کراچی کو ر نگی 15لاکھ 87ہزار، کراچی نیو ٹائون 5لاکھ 49ہزار، کراچی صدر 44لاکھ 12ہزار، کرک 3لاکھ 13ہزار، قصور 5ہزار 500، خیر پور 98ہزار، خانیوال 5لاکھ 54ہزار، خوشاب 79ہزار، حضدار 5ہزار، کوہاٹ 16لاکھ 28ہزار، کوٹلی 40ہزار، لاہور کینٹ 23لاکھ 45ہزار، لاہور جی پی او 1کروڑ73لاکھ، لکی مروت 6لاکھ 4ہزار، لیہ 3لاکھ 82ہزار، لورالائی 19لاکھ 38ہزار، منڈ ی بہائو دین 91ہزار، مردان 9لاکھ30ہزار، میر پور اے جے کے 11لاکھ 27ہزار، میر پور خاص 6 لاکھ 50 ہزار، ملتان 18لاکھ 96ہزار، مری 8لاکھ 58ہزار، مظفر آباد 6لاکھ 44ہزار، مظفر گڑھ 2 لاکھ 74ہزار، نارووال 9لاکھ 82ہزار، نواب شاہ 7لاکھ 28ہزار، نوشہرہ 2لاکھ 37ہزار، اوکاڑہ 2 لاکھ 60 ہزار، پلند ری 2لاکھ 50ہزار، پشاور 5لاکھ 80ہزار، شیخوپورہ 1لاکھ 50ہزار، کوئٹہ 1 کروڑ93لاکھ 22ہزار، رحیم یار خان 98ہزار، راولاکوٹ 3لاکھ 39ہزار، راولپنڈی 84لاکھ 69 ہزار، ساہیوال 32لاکھ، سید و شریف 1لاکھ 77ہزار، سکر د و 1لاکھ 94ہزار، سر گو دھا 4 لاکھ 79ہزار، شیخوپورہ 14لاکھ 58ہزار، سیالکوٹ 4لاکھ 91ہزار، سبی 14لاکھ 9ہزار، سکھر 3لاکھ 81ہزار، تلہ گنگ 4لاکھ 94ہزار، ٹانک 2لاکھ 30ہزار، تربت 1کروڑ91لاکھ 8 ہزار، وہاڑی 7لاکھ جبکہ واہ کینٹ میں 29لاکھ 74ہزار روپے کے منی آرڈرز کی بکنگ ہوئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔