ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے کووڈ 19 کا پلازمہ تھراپی طریقہ علاج بند کردیا

طفیل احمد  پير 28 ستمبر 2020
رضاکارانہ طور پر پلازمہ عطیہ کرنیوالے جاننا چاہتے ہیں کہ ان کے دیے گئے عطیات سے کووڈ19 کے مریضوں کو کتنا فائدہ ہوا

رضاکارانہ طور پر پلازمہ عطیہ کرنیوالے جاننا چاہتے ہیں کہ ان کے دیے گئے عطیات سے کووڈ19 کے مریضوں کو کتنا فائدہ ہوا

 کراچی:  ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ملک بھر میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران کیا جانے والا پلازمہ تھراپی طریقہ علاج غیراعلانیہ بند کردیا اور پلازمہ تھراپی کے کلینکل ٹرائل کے نتائج بھی ڈیڑھ ماہ گزرنے کے باوجود جاری نہیں کیے۔

جن افراد نے قومی جذبے کے تحت اپنے خون سے رضاکارانہ طور پر پلازمہ عطیہ کیا وہ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ان کے دیے گئے عطیات سے کووڈ19 کے مریضوں کو کتنا فائدہ ہوا۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے پاکستان میں پہلی بار کووڈ19 کے مریضوں کی جان بچانے کے لیے اپریل میں این آئی بی ڈی کو پلازمہ تھراپی کے کلینکل ٹرائل کی اجازت دی تھی۔

ملک بھر میں کلینکل دوماہ تک جاری رہے ۔ کلینکل ٹرائل کو ایوان صدر سے براہ راست مانیٹر بھی کیاگیا تھا۔اگست میں پلازمہ تھراپی کے کلینکل ٹرائل مکمل کرکے اس کی رپورٹ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو جمع کرائی گئی تھی جس کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے مزید ٹرائل کی اجازت دی اور نہ ہی ان کلینیکل ٹرائل کے نتائج سے عوام کو آگاہ کیا۔ پاکستان میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے 9 اپریل 2020 کو کووڈ19 کے مریضوں کے علاج کے لیے پلازمہ تھراپی کے کلینکل ٹرائل کی اجازت دی تھی۔

اس کلینکل ٹرائل میں سربراہ این آئی بی ڈی ڈاکٹر طاہرشمسی، لاہور یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرام، لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو کے پروفیسر بیکا رام سمیت دیگر ماہرین شامل ہیں۔ واضح رہے کہ امریکی ادارے فوڈ اینڈڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے 23 اگست2020 کو کووڈ کے مریضوں کے پلازمہ تھراپی کے ذریعے علاج ومعالجے کی اجازت اور منظوری دی تھی جس کے بعد پاکستان سمیت دنیا بھر میں اب تک ایک لاکھ سے زائد کورونا کے مریضوں کو پلازمہ تھراپی دی جاچکی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔