سینٹرل کنٹریکٹ میں نظرانداز کیے جانے پر ابھرتے ہوئے کرکٹرز مایوس

ڈومیسٹک کے ٹاپ پلیئرز میں سے کسی کو بھی ’ڈی‘ کیٹیگری میں شامل نہیں کیا گیا


Sports Reporter September 07, 2015
عماد وسیم، مختار احمد، نعمان انور کو مستقبل کے پلان کا حصہ سمجھا جاتا ہے، فوٹو: فائل

سینٹرل کنٹریکٹ میں حوصلہ شکنی کیے جانے پر ابھرتے ہوئے کرکٹرز مایوسی کا شکارہوگئے ہیں، ڈومیسٹک کرکٹ کے ٹاپ پلیئرز میں سے کسی کو ڈی کیٹیگری کے قابل بھی نہیں سمجھا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ہفتہ کوجاری کی جانے والی سینٹرل کنٹریکٹس کی فہرست میں ابھرتے ہوئے کرکٹرز کے لئےمخصوص ڈی کیٹیگری میں تعداد بہت کم کردی گئی ہے، گزشتہ معاہدوں میں اس کیٹیگری میں 18کھلاڑی شامل تھے،اس بار صرف 5 پلیئرز ذوالفقار بابر، صہیب مقصود، عمر امین، بابر اعظم اور سمیع اسلم کو جگہ ملی ہے، ٹیسٹ کپتان مصباح الحق اگر دسمبر میں ممکن ہوئی تو بھارت کے خلاف سیریزیواے ای میں شیڈول سیریز کے بعد ریٹائر منٹ کا اشارہ دے چکے ہیں،تاہم ایک سالہ معاہدے کی بدولت جون تک کی تنخواہ وصول کرتے رہیں گے۔

عماد وسیم، مختار احمد، نعمان انور کو مستقبل کے پلان کا حصہ سمجھا جاتا ہے، مشکوک بولنگ ایکشن کے حامل اسپنرز کی بھرمار میں بلال آصف کی بطور آل راؤنڈر ابھرنے کی امیدوں کا اظہار خود چیف سلیکٹر ہارون رشید بھی کرچکے ہیں، تاہم ان میں سے کوئی بھی سینٹرل کنٹریکٹ پانے میں کامیاب نہیں ہوسکا۔

دوسری جانب گزشتہ ڈومیسٹک کرکٹ سیزن میں سوئی سدرن گیس کے نعیم الدین 55 کی اوسط سے 5سنچریوں سمیت 1045رنز بناکر ٹاپ اسکورر تھے، دوسرے نمبر پر یوبی ایل کے علی اسد نے 56.37 کی ایوریج سے 902 اور نیشنل بینک کے کامران اکمل نے 52.94کی اوسط سے 900رنز کیے، ان میں سے کوئی بھی تنخواہ کی صورت میں حوصلہ افزائی کا مستحق نہیں سمجھاگیا، سب سے کامیاب بولر سہیل خان نے 22.09کی ایوریج سے 64وکٹیں حاصل کی تھیں، انہوں نے 6 بار اننگز میں 5اور 3 مرتبہ میچ میں 10وکٹوں کا کارنامہ بھی سرانجام دیا۔ کراچی ڈولفنز کے میر حمزہ 17.43کی اوسط سے 58 مہرے کھسکانے میں کامیاب ہوئے،اسلام آباد لیپرڈز کی نمائندگی کرنے والے شہزاد اعظم نے سیزن میں 23.03 کی ایوریج سے 52شکار کیے۔

ایک طرف پی سی بی ملک میں ڈومیسٹک کرکٹ کا معیار بلند کرنے کے عزم کا بار بار اظہارکرتا نظر آتا ہے،دوسری جانب ٹاپ پرفارمرز میں سے کسی ایک کو بھی کنٹریکٹ دے کر دوسروں کے لئے اچھی مثال بنانے کی ضرورت ہی محسوس نہیں کی گئی،ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے چند ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں نے اس صورتحال پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

مقبول خبریں