- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
درمیانی عمر میں وزن گھٹانے کی کوشش الزائمرز کا سبب ہوسکتی ہے
بوسٹن: ایک نئی تحقیق کے مطابق درمیانی عمر (40 سے 60 برس کے درمیان عمر) میں وزن کم کرنے کی کوشش لوگوں کے دماغوں کے لیے مسائل کھڑے کر سکتی ہے۔
امریکا کی بوسٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کے محققین کو تحقیق میں معلوم ہوا کہ درمیانی عمر میں وزن کم کرنا الزائمرز کے مرض میں مبتلا ہونے کے خطرات میں اضافہ کرتا ہے۔
اس مطالعے میں امریکا اور چین کے محققین کی ٹیم نے فریمنگھم ہارٹ اسٹڈی سے حاصل کیے گئے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جس میں امریکی ریاست میساچوسیٹس سے تعلق رکھنے والے افراد کو چار دہائیوں تک زیرِ مشاہدہ رکھا گیا تھا۔
محققین کی ٹیم نے ہر دو سے چار سال کے درمیان ان افراد کے وزن کی پیمائش کی اور وزن بڑھنے، کم ہونے یا مستحکم رہنے کا ڈیمیشنیا کی شرح سے موازنہ کیا۔
تحقیق کے نتائج میں معلوم ہوا کہ بڑی عمر کے افراد جن کا وزن زیادہ ہوتا ہے جب وہ اپنا وزن کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو ان کی دماغی صلاحیت کمزور ہونے کے زیادہ خطرات ہوتے ہیں۔
تحقیق کے مصنف اور بوسٹن یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے پروفیسر رہوڈا کا ایک نیوز ریلیز میں کہنا تھا کہ وزن میں مستقل اضافے کے بعد (جو عمر بڑھنے کے ساتھ ہونے والی ایک عام سی چیز ہے) اگر درمیانی عمر سے آگے وزن غیر متوقع طور پر کم ہونے لگ جائے تو بہتر ہے اپنے معالج سے رجوع کیا جائے اور اس کی وجہ جاننے کی کوشش کی جائے۔
تحقیق میں اس بات کے مزید شواہد سامنے آئے کہ ڈیمینشیا کی شروعات کئی سالوں پر محیط ہوتی ہے ممکنہ طور یہ عرصہ مریض کی پوری زندگی پر پھیلا ہوسکتا ہے۔
کولمبیا یونیورسٹی کے محققین کے مطابق 65 برس اور اس سے زیادہ عمر کے تقریباً 10 فی صد امریکی ڈیمینشیا میں مبتلا ہیں جبکہ دیگر 22 فی صد افراد معمولی ذہنی مسائل کا شکار ہیں۔
پروفیسر رہوڈا کا کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج اس لیے بھی اہم ہیں کیوں کہ اس سے پہلے ہونے والے مطالعوں میں وزن کے بڑھنے، گھٹنے یا مستحکم رہنے کے طرز کو ڈیمینشیا کے امکانات کے حوالے سے نہیں دیکھا گیا تھا۔
محققین کو تحقیق میں معلوم ہوا کہ مجموعی طور پر باڈی ماس انڈیکس میں تنزلی کے رجحان کا تعلق ڈیمینشیا لاحق ہونے کے بلند امکان سے تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔