اسلام آباد کچہری دھماکے کے بعد جوڈیشل کمپلیکس کھول دیا گیا، سکیورٹی کے سخت انتظامات

وکلا نے 13 اور 14 نومبر کو عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے


ویب ڈیسک November 13, 2025

اسلام آباد:

وفاقی دارالحکومت میں کچہری میں خودکش دھماکے کے بعد آج جوڈیشل کمپلیکس کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے اور سرگرمیاں بحال ہو گئی ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس میں وکلا اور سائلین کی بڑی تعداد معمول کے مطابق پیش ہونے کے لیے پہنچ چکی ہے۔ اس موقع پر کچہری میں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور ہر آنے والے شخص کی مکمل جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔

انتظامیہ کے مطابق وکلا کے کلرکس کو آفیشل کارڈ دکھانے کے بعد ہی اندر داخلے کی اجازت دی جا رہی ہے جب کہ سائلین کو تفصیلی تلاشی اور ذاتی معلومات درج کروانے کے بعد کچہری میں داخل ہونے دیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سکیورٹی اداروں نے دھماکے کے مقام سے تمام شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔

دوسری جانب وکلا برادری نے سانحے کے خلاف 2 روزہ ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ بار ایسوسی ایشن کے مطابق 13 اور 14 نومبر کو مکمل ہڑتال ہوگی اور وکلا ان دنوں عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کریں گے۔

اُدھر فیملی کورٹس میں قائم ڈے کیئر سینٹر کو مزید چند روز تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ حفاظتی اقدامات کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ

دریں اثنا اسلام آباد کچہری میں آج دھماکے کے بعد دوسرے روز ہڑتال کے باعث ہائی کورٹ کے 4 ججز نے صرف ضمانت اور ارجنٹ کیسز کی سماعت کی جب کہ چاروں ججز نے ریگولر اور سپلیمنٹری کیسز کی کازلسٹ منسوخ کر دی   ۔

مقدمات کی تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سرفراز ڈوگر ، جسٹس راجا انعام امین نے صرف ارجنٹ کیسز کی سماعت کی ۔ جسٹس محمد اعظم خان اور جسٹس محمد آصف نے بھی صرف ارجنٹ کیسز کی سماعت کی ۔ سوگ اور ہڑتال کے باعث اسلام آباد ہائی کورٹ میں وکلا آج بھی کم تعداد میں پیش  ہوئے۔

ہڑتال کے باعث وکلا نے زیادہ تر کیسز میں سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی کرنے کی استدعا کی ہے۔

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس سرفراز ڈوگر سمیت دیگر ججز شہید وکیل زبیر گھمن کی تعزیت کے لیے  جائیں گے۔

یاد رہے کہ کچہری میں خودکش دھماکے کے بعد اسلام آباد بار کونسل نے 3 روزہ سوگ اور ہڑتال کا اعلان کر رکھا ہے۔

مقبول خبریں