- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
- سرجری سے انکاری معمر افراد کیلئے انتباہ
- صوتی آلودگی کے پرندوں پر مرتب ہونے والے سنگین اثرات
- شہباز شریف اور بلاول حکومت پی ٹی آئی کے حوالے کردیں، فضل الرحمان
- بھارتی وزیر خارجہ امیت شاہ ہیلی کاپٹر حادثے میں بال بال بچ گئے
- مانیٹری پالیسی جاری، شرح سود بائیس فیصد کی سطح پر برقرار
- خیبر پختون خوا میں بارشوں سے تین روز کے دوران 10 افراد جاں بحق
- انوکھا انداز؛ نیوزی لینڈ ٹی-20 ٹیم کا اعلان 2 بچوں نے کیا
- علی رضا عابدی کے قتل میں ملوث چار مجرموں کو عمر قید کا حکم
- تحریک انصاف کے بیک ڈور کسی سے مذاکرات نہیں ہورہے، بیرسٹر گوہر
- سکھوں کے حقوق اور آزادی کیلیے آواز بلند کرتے رہیں گے؛ کینیڈین وزیراعظم
- پنجاب سے گزشتہ سال ڈھائی ہزار بچے اغوا، 891 جنسی زیادتی کا نشانہ بنے
- اسکاٹ لینڈ کے پہلے مسلم پاکستانی نژاد وزیراعظم نے استعفی دیدیا
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں معمولی کمی
- ہم پاکستان کو سرمایہ کاری اور تجارت کے حوالے سے ترجیح دے رہے ہیں، سعودی وزیر تجارت
- لاپتا افراد کے اہل خانہ کے دکھ کا کسی کو احساس ہی نہیں، سندھ ہائیکورٹ
مسجد حرام کے 35 ہزار سبز قالینوں کی صفائی کیسے کی جاتی ہے
ریاض: مسجد الحرام کے صحنوں، راہداریوں اور جائے مصلی میں تقریباً 35 ہزار سبز قالین بچھے ہوئے ہیں جن کی مجموعی لمبائی 100 کلومیٹر بنتی ہے۔
العربیہ نیوز نے اپنے پروگرام ’’من الحرمین‘‘ میں نظروں کی خیرہ کردینے والے تاحد نگاہ بچھے ان قالینوں کی طہارت پر ایک رپورٹ بنائی جس میں دیکھ بھال، صفائی اور جراثیم سے پاک کرنے کے عمل کو دکھایا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق ان منفرد غالیچوں کی صفائی، دھلائی اور دیکھ بھال کے لیے مکہ مکرمہ میں ایک بہت بڑی لانڈری قائم کی گئی ہے جہاں ان قالینوں کو دھو کر جراثیم سے پاک کیا جاتا ہے۔
صدارت عمومی امور حرمین محمد العتيبی نے ’’العربیہ‘‘ کو قالین دھلائی کے مراحل کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مسجد الحرام میں 35 ہزار قالینیں بچھی ہیں جنھیں کناروں سے جوڑا جائے تو لمبائی ایک سو کلومیٹر تک ہوتی ہے۔
محمد العتيبی نے مزید بتایا کہ جدید لانڈری میں ماہرین کی زیر نگرانی قالینوں کی روزانہ صفائی پانچ مراحل میں مکمل ہوتی ہے۔ پہلے مرحلے میں مٹی جھاڑی جاتی ہے اور دوسرے مرحلے میں شیمپو سے دھویا جاتا ہے۔
تیسرا مرحلہ قالینوں کو خشک کرنے کا ہوتا ہے جب کہ چوتھے مرحلے میں انھیں سورج کی روشنی اور صاف ہوا میں مکمل طور پر سکھایا جاتا ہے اور آخری مرحلے میں قالین پر برش چلا کر عرق گلاب کا چھڑکاؤ کیا جاتا ہے۔
مسجد الحرام کے قالینوں کو دھونے کے لیے تعمیر کی گئی خصوصی لانڈری میں یومیہ 240 میٹر قالین فی گھنٹہ دھونے کی صلاحیت ہے اور کورونا کے باعث اس لانڈری کو جدید خطوط پر استوار کیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔