- کراچی میں مرکزی مویشی منڈی کب اور کہاں سجے گی؟
- پاکستان ویسٹ انڈیز ویمن ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا
- اسحاق ڈار کی پی ٹی آئی کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی، اسلام آباد میں رونمائی
- وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
- برطانیہ کا ایرانی ڈرون انڈسٹری پر نئی پابندیوں کا اعلان
- سزا اور جزا کے بغیر سرکاری محکموں میں اصلاحات ممکن نہیں، وزیر اعظم
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کو مسلسل دوسری شکست
- حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالی کی نئی ویڈیو جاری
- جامعہ کراچی میں قائم یونیسکو چیئرکے ڈائریکٹر ڈاکٹراقبال چوہدری سبکدوش
- تنزانیہ میں طوفانی بارشیں؛ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 155 افراد ہلاک
- ججز کو دھمکی آمیز خطوط؛ سپریم کورٹ کا لارجر بینچ 30 اپریل کو سماعت کریگا
- متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی طلب بڑھ گئی
- زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی
- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- جوحلف نامہ مجھ پر لاگو وہ تمام ججوں،جرنیلوں پر بھی لاگو ہو گا : واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ مسترد کردی
یوکرین کی فضائی حدود میں ملائیشین طیارہ مار گرانے پر3 مجرموں کو عمر قید کی سزا
ایمسٹرڈیم: ہالینڈ کی عدالت نے یوکرین کی فضائی حدود میں ملائیشین طہارپ کو مار گرانے کے مقدمے میں دو روسی اور ایک یوکرینی شخص کو عمر قید کی سزا سنا دی۔
خیال رہے کہ 17 جولائی 2014 کو مشرقی یوکرین کی فضائی حدود میں ملائیشین ائیر لائن ایم ایچ 17 کو مار گرایا تھا جس میں تمام 298 مسافر اور عملہ ہلاک ہوگیا تھا۔
عالمی میڈیا کے مطابق ہالینڈ کے ججز نے ملائیشیا ایئر لائنز کی پرواز کو مار گرانے میں ان کے کردار کے لیے قتل کا مجرم قرار دیا اور انہیں غیر حاضری میں عمر قید کی سزا سنائی جبکہ چوتھے آدمی کو بری کر دیا گیا۔
متاثرین کے اہل خانہ کمرہ عدالت میں کھڑے کھڑے روتے اور آنسو پونچھ رہے تھے جب سٹین ہوئس نے فیصلہ پڑھا۔ سزا پانے والے تینوں افراد میں سابق روسی انٹیلی جنس ایجنٹ ایگور گرکن اور سرگئی ڈوبنسکی اور یوکرین کے علیحدگی پسند رہنما لیونیڈ کھرچینکو شامل ہیں۔
ان تینوں نے روسی فوجی بی یو کے میزائل سسٹم کی یوکرین میں نقل و حمل کا بندوبست کرنے میں مدد کی تھی جو طیارے کو مار گرانے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ تمام مجرمان مفرور ہیں اور خیال کیا جاتا ہے کہ وہ روس میں ہیں جبکہ ان کی حوالگی کا امکان نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔