- مردان میں انسداد تجاوزات آپریشن میں قبضہ مافیا کی فائرنگ سے ریلوے پولیس کے دو اہلکار شہید
- وزیراعظم کی آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات، نئے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال
- آپ کا مشن ہمارا مشن، پاکستان کی ترقی ہماری ترقی ہے، سعودی وزرا کی وزیراعظم کو یقین دہانی
- روس؛ فوربز سے منسلک صحافی فوج سے متعلق فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں نظربند
- کراچی میں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ
- آئی پی ایل: ٹم ڈیوڈ کا چھکا پکڑنے کی کوشش میں تماشائی زخمی ہوگیا
- آئی ایم ایف کے پاس جانا اپنی ناکامی کا اعتراف ہے، شاہد خاقان عباسی
- اذلان شاہ ہاکی کپ کیلئے 18 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان
- لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیاں ویپنگ زیادہ کرتی ہیں، تحقیق
- انگریزی بولنے کی مشق کے لیے گوگل کا اہم اقدام
- بھارت میں گول گپے بیچنے والا مودی کا ہمشکل
- مبینہ انتخابی دھاندلی: مولانا فضل الرحمٰن کا 9 مئی کو اگلا لائحہ عمل دینے کا اعلان
- ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دو دہشت گرد ہلاک
- موٹروے پولیس اہلکار کی بکری لے جانے کی ویڈیو وائرل، معاملہ حل ہوگیا
- بھارت؛ اترپردیش میں ٹاپ کرنے والی طالبہ شکل و صورت پر ٹرولنگ کا شکار
- نند کی شادی پر انگوٹھی اور ٹی وی دینے پر بیوی نے شوہر کو قتل کروادیا
- وزیراعظم شہباز شریف نے اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کردیا
- باجوڑ میں برساتی نالے میں پھنسنے والی خاتون کے ہاں 4 بچوں کی پیدائش
- جسٹس بابر ستار کے پاس پاکستان کے علاوہ کسی اور ملک کی شہریت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- اس وقت دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ عدم مساوات ہے، وزیراعظم
سری لنکن کرکٹ کے معاملات پر آئی سی سی چوکنا
کراچی: آئی سی سی سری لنکا کرکٹ میں حکومتی مداخلت سے ناخوش ہے۔
سیاسی مداخلت کا جائزہ لینے کیلیے 3 رکنی کمیٹی قائم کردی، اس میں بھارتی بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ کے ہمراہ صدر بی سی بی نظم الحسن اور ڈپٹی چیئرمین آئی سی سی عمران خواجہ شامل ہیں، کمیٹی کو اس معاملے کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد رپورٹ ورلڈ گورننگ باڈی کے پاس جمع کرانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
گزشتہ دنوں سری لنکا کرکٹ کے آفیشلزنے دبئی میں آئی سی سی اجلاس میں شرکت کی تھی، ان میں صدر شامی سلوا، سی ای او ایشلے ڈی سلوا، سیکریٹری موہن ڈی سلوا اور نائب صدر ڈومیسٹک کرکٹ راوین وکرمارتنے شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیاکپ؛ بائیکاٹ کی پاکستانی دھمکی بھارت کو ’’بیک فٹ‘‘ پر لے آئی
سری لنکا میں سیاسی مداخلت کی بحث اس وقت شروع ہوئی جب گزشتہ برس روشن راناسنگھے نے بطور وزیر کھیل حلف اٹھایا، انھوں نے کرکٹ بورڈ کی ذمہ داریوں میں شامل کئی فیصلے خود کیے، اس کے جواب میں سری لنکا کرکٹ نے عدالت میں اپیل دائر کرتے ہوئے حکومتی احکامات کے نفاذ کو روکنے کیلیے حکم امتناع حاصل کرلیا تھا۔
ملک میں دیگر کھیلوں کی باڈیز نے بھی وزیر کھیل کے جاری گزٹ پر تحفظات ظاہر کیے ہیں، فٹبال اور رگبی کوبھی ان کی عالمی باڈیز کی جانب سے پابندی کا سامنا رہا۔
یہ بھی پڑھیں: سوریا کمار نے کون سا ’’منفی ریکارڈ‘‘ اپنے نام کیا؟
دلچسپ بات یہ ہے کہ آئی سی سی سری لنکا کرکٹ میں حکومتی مداخلت سے ناخوش ہے،البتہ اس نے بھارت کے معاملے میں آنکھیں بند کر رکھی ہیں، بی سی سی آئی پاکستان سے میچز کا معاملہ حکومت پر چھوڑتے ہوئے طویل عرصے سے باہمی کرکٹ کھیلنے سے انکاری ہے، دونوں ٹیموں کا صرف آئی سی سی یا اے سی سی ایونٹس میں ہی مقابلہ ہوتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔