- اسحٰق ڈار کا سعودی ہم منصب سے رابطہ، محمد بن سلمان کے دورے کی تیاریوں کا جائزہ
- ہیٹ ویو کا خدشہ؛ سندھ میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کی تاریخ آگے بڑھا دی گئی
- فالج کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
- آواز کی رفتار سے پانچ گنا زیادہ تیز مسافر طیارے پر کام جاری
- والدین نے بشکیک سے طلبا کو مفت لانے کے حکومتی دعوؤں کو جھوٹا قرار دے دیا
- ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے
- غیرملکی کمپنی پاکستان میں لائٹ ویٹ طیاروں کی مینوفیکچرنگ پر آمادہ
- ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کی پیشگوئی
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے 2 اہلکار جھیل میں ڈوب کر ہلاک
- ایرانی صدر اور وزرا کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار؛ دعاؤں کی اپیل
- ایوان صدر کا کرغزستان میں پاکستانی سفیر سے رابطہ، طلبا کی حفاظت کیلیے اقدامات کی ہدایت
- اسرائیل کی جنگی کابینہ کے اہم رکن کی مستعفی ہونے کی دھمکی
- کراچی: پولیس اہلکار شارٹ ٹرم اغوا برائے تاوان میں ملوث نکلے
- امتحانات آن لائن لیے جائیں گے، طلبا اپنے وطن واپس جاسکتے ہیں، کرغز وزارت تعلیم کا اعلامیہ
- راولپنڈی پولیس پر حملوں میں ملوث دہشت گرد ٹانک میں ہلاک
- آکسفورڈ یونی ورسٹی میں فلسطین کیلئے موت کا احتجاج
- اسکولوں میں ٹیلی اسکوپس نصب کرنے کا منصوبہ
- اسرائیل کی غزہ میں پناہ گزین کیمپ پر بمباری؛ 20 افراد شہید
- ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شہری جاں بحق، آج حج پر جانا تھا
- ٹی20 ورلڈکپ؛ ووین رچرڈز کو پاکستانی ٹیم کا مینٹور بنانے کی خبریں وائرل
تحریک انصاف سمیت کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگنی چاہیے، رانا ثنا اللہ
اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سمیت کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگنی چاہیے کیونکہ اس سے کوئی نتیجہ حاصل نہیں ہوتا، بروقت الیکشن نہ ہوئے تو چھ ماہ میں ملکی معیشت اور خراب ہوجائے گی۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں میزبان جاوید چوہدری کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بروقت الیکشن ملکی معاشی ودیگرمسائل کےحل کیلیےناگزیر ہیں،اگر وقت پر الیکشن نہ ہوئے تو پاکستان مسائل کا شکار ہوجائے گا اور ملکی معیشت مزید خراب ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن ایسے ہونے چاہیئں جس کے نتائج سب کو قبول ہوں کیونکہ 2018 میں ہونے والے انتخابات کے نتائج پر ہمیں اور دیگر سیاسی جماعتوں کو تحفظات تھے تاہم جمہوریت کی خاطر ہم نے مفاہمت کا راستہ اپنایا اور بلاول نے کہا کہ قدم بڑھاؤ ہم تمھارے ساتھ ہیں مگر چیئرمین پی ٹی آئی نے مخالفت کی۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ چارٹر آف اکنامی کا الیکشن کے بعد طے ہونا ضروری ہے کیونکہ مستقبل میں معاشی چلینجز مزید ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ پی ڈی ایم سیاسی اتحاد نہیں ہے اور تمام جماعتیں الیکشن میں اپنا اپنا امیدوار میدان میں اتاریں گی، پنجاب میں نواز شریف کا ووٹ بینک ہے جو کسی اور کو نہیں جائے گا، ہمارا مخالف ووٹ پی ٹی آئی کا تھا جو اب چار حصوں میں تقسیم ہوگیا ہے اور اب یہ پیپلزپارٹی، جہانگیر ترین و ن لیگ کے پاس آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف سمیت کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگنی چاہیے، ماضی میں سیاسی جماعتوں پر پابندیاں لگی رہی ہیں مگر کوئی نتائج حاصل نہیں ہوئے۔
رانا ثنا اللہ کا مزید کہنا تھا کہ 9 مئی کو ریاست سے بغاوت کرنے والوں کو سزا و جزا کے عمل سے گزارنا چاہتے ہیں، جناح ہاؤس پر حملے میں یاسمین راشد کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت ہیں مگر انہیں عدالتیں ایسے ریلیف دے رہی ہیں جس کی تاریخ نہیں ملتی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔