- اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ؛ ملائیشیا میں فاسٹ فوڈ برانڈ نے ریسٹورینٹس بند کردیے
- سندھ، بلوچستان اور وفاقی حکومت سے امید ہے کہ تنخواہوں میں اضافہ کریں گی، بلاول بھٹو
- صدر مملکت کا کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
- پالتو بلی کی ایک چھوٹی سی غلطی نے گھر کو آگ لگادی
- 200 سے زائد پُرانی کتب پر زہریلی دھاتوں کے نقوش دریافت
- وٹامن ڈی اور قوتِ مدافعت کے درمیان ممکنہ تعلق کا انکشاف
- ہم نے قائداعظم کا اسرائیل مخالف نظریہ سمجھا ہی نہیں، مولانا فضل الرحمان
- کے ٹو ایئرویز کو کارگو لائسنس جاری
- امریکی وزیر خارجہ اسرائیل پہنچ گئے؛ جنگ بندی کیلیے پُرعزم
- دورہ انگلینڈ کیلیے قومی ویمنز کرکٹ ٹیم کا اعلان، ندا ڈار کپتان برقرار
- توشہ خانہ تحقیقات؛ بشریٰ بی بی نے نیب طلبی کا نوٹس چیلنج کردیا
- پی آئی اے کی نجکاری میں غیر ملکی کمپنیوں کی عدم دلچسپی
- سابق وزیراعظم کشمیر سردار تنویر پر سینٹورس مال پر قبضے کی کوشش کا مقدمہ درج
- بسوں کی نئی کھیپ کراچی پہنچ گئی، جلد نئے روٹس شروع کرنے کا اعلان
- چیمپئینز ٹرافی؛ آئی سی سی کے پچ کنسلٹنٹ 3 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے
- دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، امریکا
- بلوچستان اسمبلی کے دو ارکان کی کامیابی کے نوٹیفکیشن جاری
- ٹی20 ورلڈکپ 2024؛ پاک بھارت ٹیمیں سیمی فائنل تک نہیں پہنچیں گی
- ڈی جی خان؛ جھنگی پولیس چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ، 7اہلکار زخمی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ قومی ٹیم میں فرسٹ چوائس وکٹ کیپر کیلئے کانٹے کا مقابلہ
افغانستان کے ٹنل میں آئل ٹینکر دھماکے سے پھٹ گیا؛ 19 جاں بحق اور 32 زخمی
کابل: عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل کی 129 کلومیٹر طویل سلنگ ٹنل میں سے گزرنے والے آئل ٹینکر میں دھماکا ہوگیا اور خوفناک آگ بھڑک اُٹھی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ آس پاس سے گزرنے والی گاڑیوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ دھماکے اور آتشزدگی میں 19 افراد جاں بحق اور 32 زخمی ہوگئے جب کہ درجنوں گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
ٹنل کے طویل ہونے اور امدادی ٹیم کے تاخیر سے پہنچنے کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہوا۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
پروان کی وزارت صحت نے 19 جانوں کے نقصان کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ تاحال حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا ہے۔
ٹنل میں ٹریفک کی آمد رفت کو معطل کردیا گیا ہے۔ امدادی کاموں میں 6 ایمبولینسوں اور 50 کے قریب رضاکاروں نے حصہ لیا۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
افغانستان میں گزشتہ برس اگست میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے اور امریکی فوج کے انخلا کے بعد سے ملک کے فنڈز تاحال منجمد اور ریسکیو ادارے غیرفعال ہونے سے ہنگامی حالت میں قیمتی جانوں کی ہلاکت میں اضافے کی وجہ ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔