- لاہور میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث خراسانی گروپ کا کارندہ گرفتار
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: فتح کو ترسی پاکستان ٹیم نے جیت کا ذائقہ چکھ لیا
- ترکیہ نے اسرائیل سے تمام تجارت بند کردی
- پاکپتن میں سفاک شوہر اور سسرالیوں نے گھر نام نہ کرنے پر خاتون کو زہر دے دیا
- ایران نے امریکی و برطانوی حکام اور کمپنیوں پر پابندی لگادی
- محمود اچکزئی کا سابق نگران وزیر اور ڈی سی کوئٹہ کو 20 ارب ہرجانے کا نوٹس
- مینڈیٹ نہ ملنے کی وجہ سے نواز شریف وزارت عظمی سے پیچھے ہٹ گئے، محمد زبیر
- آڈیو لیکس کیس، آئی بی کا بینچ پر اعتراض کی درخواست واپس لینے کا فیصلہ
- لاہور: پارکوں میں جوڑوں کی وڈیوز بنا کر وائرل کرنے والے وکیل کا لائسنس معطل
- کراچی میں رینجرز کی تعیناتی میں مزید 6 ماہ کی توسیع منظور
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں اضافہ، 8 ارب ڈالر کی سطح پر آگئے
- شدید گرمی کی لہر نے جنوبی ایشیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا؛ اسکول بند
- پنجاب میں سرکاری محکموں میں بھرتی اور دیگر سہولیات کیلیے خصوصی افراد کی آن لائن رجسٹریشن کا آغاز
- حماس کی حمایت پر برطانوی پولیس افسر کو آئندہ ماہ سزا سنائی جائے گی
- جنوبی وزیرستان کے سیشن جج کے اغواء میں ملوث تین دہشت گرد ہلاک،آئی ایس پی آر
- تحریک انصاف نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کردیا
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کا آفیشل ترانہ جاری
- وزیراعظم نے پیٹرول کی قیمت میں مزید کمی کا اشارہ دے دیا
- کراچی کے مختلف علاقوں میں 2.3 شدت کا زلزلہ
- جامعات میں طلبا کے اسرائیل مخالف مظاہرے ’خلل انگیزی‘ ہیں؛ امریکا
ارشد شریف کیساتھ کینیا میں موجود خرم اور وقار کراچی کے رہائشی نکلے
کراچی: کینیا میں قتل کیے جانے والے پاکستانی صحافی ارشد شریف کے ساتھ موجود خرم اور وقار کراچی کے رہائشی نکلے۔
ڈیفنس میں واقع گھر پر صرف چوکیدار موجود ہے جس نے بتایا کہ مالک افضال احمد نے کسی کو بھی کچھ بتانے سے منع کیا ہے اور گھر میں اس وقت کوئی موجود نہیں ہے۔
مزید پڑھیں؛ ارشد شریف قتل کیس کی 2 رکنی تحقیقاتی ٹیم کینیا روانہ
چوکیدار نے بتایا کہ وقار اور خرم کے والد افضال احمد فیملی کو لیکر یہاں سے چلے گئے ہیں، وقار اور خرم دونوں بیرون ملک ہیں جبکہ دونوں کافی عرصہ پہلے گھر آئے تھے۔
واضح رہے کہ صحافی ارشد شریف کو نیروبی میں کینیا پولیس نے فائرنگ کرکے شہید کر دیا تھا، جن کی تدفین گزشتہ روز اسلام آباد میں کی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔