- چیمپئنز ٹرافی کا مجوزہ شیڈول آئی سی سی کو ارسال، بھارت کے میچز شامل
- پاکستان کیلیے 1.1 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری آج دیے جانے کا امکان
- چیئرمین پی سی بی کا ٹیم میں ’مسائل‘ کا اعتراف
- بھابھی نے شادی والے دن دلہا کو گرفتار کرادیا
- احسان اللہ کی انجری سے متعلق رپورٹ جلد بورڈ کو وصول ہونے کا امکان
- بوبی بھائی کپتان بنے ہی کیوں؟
- مزدور خوشحال، ملک خوشحال ... انقلابی اقدامات اٹھانا ہونگے!
- ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 4دہشتگرد ہلاک
- آئس کریم کیوں نہیں دی؟ عدالت کا آن لائن ڈلیوری ایپ پر ہزاروں کا جرمانہ
- ہبل ٹیلی اسکوپ میں خرابی، ناسا نے دوربین کے تمام آپریشنز معطل کردیے
- لفٹ استعمال کرنے کے عادی افراد میں جلد موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، تحقیق
- ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وزیرستان شاکراللہ مروت بازیاب ہوگئے، بیرسٹر سیف
- جسٹس بابر ستار کی وضاحت سے کنفیوژن بڑھ گئی: فیصل واوڈا
- کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہری جاں بحق
- خیبر پختونخوا میں چیئرمینز کی نشستوں پر ضمنی الیکشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج
- وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے فنڈز کیلئے وزیراعلیٰ سندھ سے مدد طلب کرلی
- پاکستان کو نمایاں مشکلات کا سامنا ہے، ڈائریکٹر آئی ایم ایف
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم نے پاکستان کو دوسرا ٹی ٹوئنٹی بھی ہرادیا
- کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے مزار کی تزئین و آرائش اور مرمت مکمل
- پاکستان ڈیجیٹل کرنسی کی جانب جانے کا سوچ رہا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
عمران خان قاتلانہ حملہ کیس، ملزم نوید 14 روز بعد عدالت میں پیش
گوجرانوالا: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزم نوید کو چودہ روز بعد عدالت میں پیش کیا گیا جہاں جج نے اُسے 12 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
وزیرآباد پولیس نے لانگ مارچ میں فائرنگ اور اعترافی بیان ریکارڈ کروانے والے ملزم نوید کو گوجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا، جہاں جج نے تفتیشی افسر پر ملزم کو عدالت میں 14 روز بعد پیش کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق واقعے کی تحقیقات کیلیے بنائے جانے والی جے آئی ٹی نے ملزم کو عدالت میں پیش کیا اور بتایا کہ ملزم کو تین نومبر کو جائے وقوعہ سے گرفتار کیا گیا جبکہ مقدمے کی ایف آئی آر 7 نومبر کو درج کی گئی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے ملزم کو کئی روز بعد پیش کرنے کے معاملے پر جے آئی ٹی کے سربراہ کو تحقیقات کرنے کا حکم دیتے ہوئے اگلی سماعت پر جواب طلب کرلیا۔
مزید پڑھیں: عمران خان حملہ؛ محکمہ داخلہ پنجاب نے جے آئی ٹی پر وفاق کے اعتراضات تسلیم کرلیے
دوسری جانب عمران خان قاتلانہ حملے کی تحقیقات کیلیے بنائی جانے والی پنجاب حکومت کی جے آئی ٹی نے وفاق کے تحفظات دور کیے بغیر ہی تحقیقات کا آغاز کردیا۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے باضابطہ کام شروع کیا اور اس سلسلے میں سب سے پہلے وزیرآباد میں جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔
جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے دو ارکان سید خرم علی شاہ اور نصیب اللہ نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا کر کے مزید شواہد حاصل کرنے کے لیے مقامات کی نشاندہی کی۔ اراکین وزیرآباد میں تحقیقاتی ٹیم کو ٹاسک سونپیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔