- کراچی پولیس کا اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
- ججز کے خط سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں پشاور ہائیکورٹ کی تجاویز سامنے آگئیں
- آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل
- پاکستان کا تاریخی لونر مشن جمعے کو خلاء میں لانچ کیا جائے گا
- سعودی عرب میں عالمی رہنماؤں سے باہمی تعاون، سرمایہ کاری کے فروغ پر پیشرفت ہوئی، وزیراعظم
- جنگ بندی ہو یا نہ ہو، رفح پر حملہ کریں گے؛ نیتن یاہو کی ڈھٹائی
- امریکا میں ملزم کی پولیس پر فائرنگ؛ 4 افسران ہلاک اور 4 زخمی
- مریم نواز کا صوبے میں شادی کی تقریبات میں ون ڈش پرسختی سے عملدرآمد کا حکم
- اسرائیل مخالف مظاہرہ؛امریکی پولیس نے خواتین کا زبردستی اسکارف اتار دیا
- غذاؤں کا انتخاب دماغ کی صحت پر اثرات سے تعلق رکھتا ہے، تحقیق
- گھریلو اشیاء میں استعمال ہونے والی پلاسٹک کے متعلق خوفناک انکشاف
- اسٹاک ایکسچینج میں مندی، انڈیکس میں 592.49 پوائنٹس کی کمی
- بلوچستان میں ٹرانسپورٹرز کا پہیہ جام ہڑتال کا اعلان
- جامعہ کراچی میں فلسطین اور امریکی طلبہ سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج
- ایل پی جی کی قیمت میں 11 روپے 88 پیسے کمی
- برطانیہ میں تلوار بردار شخص کا راہگیروں اور پولیس افسران پر حملہ
- معاشی شرح نمو میں بہتری آئی، مہنگائی کم ہوگی، وزارت خزانہ کا دعویٰ
- امریکا میں خالصتان رہنما کو قتل کرانے کی منظوری ’را‘ کے سربراہ نے دی؛ واشنگٹن پوسٹ
- خیبر پختون خوا میں درسی کتابوں کے دوبارہ استعمال کی پالیسی کامیاب قرار
- کراچی میں شہری سے 2 کروڑ روپے بھتہ مانگنے والا ملزم گرفتار
روس نے یوکرین امن مذاکرات میں 4 ممالک کی شرکت مسترد کردی
ماسکو: روسی وزارت خارجہ نے یوکرین جنگ کے خاتمے کیلئئے حتمی امن مذاکرات میں وکرین کے اہم مغربی شراکت داروں کی شمولیت کو مسترد کردیا ہے۔
وزارت نے نجی نیوز چینل کو دیے گئے بیان میں بتایا کہ امریکہ، برطانیہ، جرمنی اور فرانس کو کسی بھی امن مذاکرات میں قابل اعتماد ثالث نہیں سمجھا جا سکتا کیونکہ تنازعہ میں ان کی شمولیت غیر جانبدارانہ نہیں۔
روسی وزارت خارجہ کا دوٹوک جواب جرمن سفارت کار وولف گینگ اسکنگر کے بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے یوکرین جنگ خاتمے کے لیے امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی پر مبنی مغربی ثالثی گروپ تشکیل دینے کی تجویز دی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ فروری کو یوکرین پر روسی حملے کا آغاز ایک مسلسل تنازعہ کا حصہ ہے جو 2014 سے جاری ہے جب روسی فوجیوں نے کریمیا اور مشرقی یوکرین کے کچھ حصوں پر قبضہ کرلیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔