- حسن علی کی سلیکشن! آفریدی نے بھی حیران رہ گئے
- بھارت؛ شیوسینا کی رہنما کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ
- مخصوص نشستیں؛ پشاور ہائیکورٹ فیصلے کیخلاف سنی اتحاد کونسل کی اپیل سماعت کیلیے مقرر
- قومی ٹیم کے دورہ جنوبی افریقہ کے شیڈول کا اعلان ہوگیا
- ڈاکوؤں کا نیا طریقہ واردات، حیدرآباد سے کراچی آنیوالی پوری وین لوٹ لی
- اسلام آباد میں رہنے والے چینی شہریوں کا ڈیٹا مرتب، سکیورٹی سخت کردی گئی
- گندم سمیت دیگر اشیا کی اسمگلنگ میں کسٹمز اہلکاروں کے ملوث ہونے کا انکشاف
- پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کے بھائی پختونخوا حکومتی ٹیم سے فارغ
- سلمان بٹ کا محمد حارث کو اپنے اوپر نظرثانی کا مشورہ
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت کم ہو گئی
- وزیراعظم نے گندم درآمد کرنے کا نوٹس لے لیا، تحقیقات کا حکم
- پی ایس ایل کی لیگ کمشنر نائلہ بھٹی بھی مستعفی ہوگئیں
- پولیس اہلکاروں کے ٹارگٹ کلر کے دورانِ تفتیش سنسنی خیز انکشافات
- آڈیو لیکس کیس؛ آئی بی کی بینچ پر اعتراض واپس لینے کی درخواست خارج
- ٹی20 ورلڈکپ؛ کس ٹیم کی مضبوط بیٹنگ لائن اَپ ہے؟ وان نے بتادیا
- اسحاق ڈار کی نائب وزیراعظم تعیناتی کیخلاف درخواست پر دلائل طلب
- سندھ ہائیکورٹ کا تھانوں کی زمین پر کمرشل سرگرمیوں کیخلاف فوری کارروائی کا حکم
- انتخابی فائدے کیلیے مودی مسلم دشمنی میں زہرآلود تقاریر کررہے ہیں، عالمی میڈیا
- سرحدی کشیدگی؛ ایران کا افغانستان کے ساتھ بارڈر سیل کرنے کا فیصلہ
- اے ڈی بی اور ملکی اداروں کا معاشی کارکردگی پراطمینان کا اظہار
جی ایچ کیو ، آئی ایس آئی آفس حملوں میں 15 پی ٹی آئی رہنماؤں کی نشاندہی
اسلام آباد: ملک میں 9 مئی کو جی ایچ کیو، آئی ایس آئی سمیت دیگر حساس مقامات پر حملوں میں 15 پی ٹی آئی رہنماؤں کے کردار کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد حساس تنصیبات اور حساس مقامات پر حملوں، جلاؤ گھیراؤ اور پرتشدد واقعات میں ملوث شرپسندوں کے ساتھ رابطے میں رہنے والے تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پتا چل گیا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تین شہروں میں پاکستان تحریک انصاف کے 15 رہنما جی ایچ کیو، آئی ایس آئی آفس اور پی اے ایف بیس پر حملے کے دوران جلاؤ گھیراؤ کے دوران شرپسندوں سے رابطوں میں رہے۔تمام رہنماؤں کی نشاندہی جیوفینسنگ رپورٹ میں ہو گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جی ایچ کیو راولپنڈی پر حملے کے دوران 88 شرپسندوں سے 5 پی ٹی آئی رہنما رابطوں میں رہے ۔ واثق قیوم کی 8 ، اجمل صابر راجا کی 7 کالز ٹریس ہوئیں ۔ طارق محمود مرتضیٰ کی 9 راجا عثمان ٹائیگر کی 6 کالز ثابت ہوئیں جب کہ راجا راشد حفیظ کی 2 عمر تنویر کی 3 کالز شرپسندوں سے ملیں۔
حملوں میں ملوث کرداروں کے حوالے سے بنائی گئی رپورٹ کے مطابق فیصل آباد آئی ایس آئی دفتر پر حملہ کرنے والے 25 شرپسند 4 رہنماؤں سے رابطے میں رہے ۔ فیض اللہ کی 54 ، رانا اسد کی 86 کالز ٹریس ہوئیں ۔ لطیف نذیر کی 108 ایاز ترین کا 36 بار رابطہ ثابت ہوا ۔ پی اے ایف بیس میانوالی حملے کے 50 شرپسند 5 رہنماؤں سے رابطے میں رہے ۔
رپورٹ سے پتا چلا ہے کہ احمد خان بھچر کی 15 ، آمین اللہ خان کی 20 کالز ٹریس ہوئیں ۔ امجد خان کی 24 عبدالرحمن ببلی کی 6 کالز ٹریس ہوئیں جب کہ سلیم گل شرپسندوں کے ساتھ 104 کالز کے ذریعے رابطے میں رہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔