- بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں کشمیری نوجوان شہید
- حسن علی کی واپسی! شائقین نے سلیکشن کمیٹی پر سوال اٹھادیا
- پختونخوا؛ سکیورٹی فورسز اور پولیس وین پر حملے، جوابی کارروائی میں 3 دہشتگرد ہلاک
- بلوچستان؛ بارودی سرنگ دھماکوں میں متعدد افراد زخمی
- اسامہ ڈراپ، حسن علی کی پھر ٹی20 ورلڈکپ سے قبل ٹیم میں واپسی
- توشہ خانہ تحقیقات؛ عمران خان نے نیب کا طلبی نوٹس چیلنج کردیا
- موٹر وے پولیس اہلکار کو ٹکر مارنے والی خاتون کی درخواست ضمانت خارج
- ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں، آرمی چیف
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی اسکواڈ کا اعلان ہوگیا
- ملکی تاریخ میں منشیات کی سب سے بڑی کھیپ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
- اسلام آباد میں بچوں کی قابل اعتراض ویڈیوز شیئر کرنے میں ملوث ملزم گرفتار
- آئی ایم ایف کیساتھ 6 تا 8 ارب ڈالر کے نئے پروگرام پر مذاکرات رواں ماہ ہونگے
- بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستانی ٹیم کے اعلان میں تاخیر کیوں؟
- سفارتکاری کی آڑ میں عالمی سطح پر کام کرنیوالا بھارتی خفیہ ایجنسی کا نیٹ ورک بے نقاب
- موٹروے پولیس سے تلخ کلامی کا واقعہ، کارسوار خواتین کیخلاف مقدمہ درج
- معدہ کی صحت کو کیسے یقینی بنائیں؟
- ادویات کے مضر اثرات سے بچاؤ کی تدابیر
- ٹی20 ورلڈکپ؛ سابق کرکٹر نے حارث رؤف کو اپنے اسکواڈ سے باہر کردیا
- مسلسل ویپنگ کرنے والوں میں زہریلی دھاتوں کی موجودگی کا انکشاف
2 ہزار سال قدیم تباہ شدہ شہر کی نگرانی کے لیے روبوٹ کتا تعینات
روم: اطالوی حکام نے 2000 سال قبل آتش فشاں پھٹنے کے نتیجے میں تباہ ہونے والے شہر پومپی کی نگرانی کے لیے ایک روبوٹ کتے کو گشت کی خدمات انجام دینے پر مامور کردیا ہے۔
پومپی کے قدیم کھنڈرات میں گشت کرنے والا یہ مشینی روبوٹ شہر کی قدیم باقیات سے متعلق حفاظتی مسائل کی نشاندہی اور چوروں کی بنائی گئیں سرنگوں کو تلاش کرے گا۔
پومپی آرکیالوجیکل پارک نے اعلان کیا کہ امریکی فرم بوسٹن ڈائنامکس کا تیار کردہ روبوٹک کتا ’اسپاٹ‘ اب اُس قدیم شہر میں گشت کررہا ہے جو تقریباً 2,000 سال قبل آتش فشاں پھٹنے سے تباہ ہو گیا تھا۔
حکام نے کہا کہ اسپاٹ کے فرائض میں قدیم عمارتوں کی باقیات کا معائنہ کرنا، مرمتی کام کی پیشرفت کا جائزہ لینا اور شہر کے قدیم آثار کو غیر قانونی طریقے سے حاصل کرنے کیلئے بنائی گئیں سرنگوں کی کھوج لگاکر اُن کا معائنہ کرنا شامل ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔