- گندم اسکینڈل، کسانوں کا 10 مئی سے ملک گیر احتجاج کا اعلان
- جان بچانے والی 100 سے زائد دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی
- اے ڈی بی؛ 100 ارب ڈالر کے اضافی فنڈز کے اجرا کا خیرمقدم
- نیپرا، اوور بلنگ پر افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- ایشیائی اور بحرالکاہل کے ممالک معمر افراد کی فلاح و بہبود میں ناکام
- نیا قرض پروگرام، آئی ایم ایف مشن رواں ماہ پاکستان آئے گا
- پی ایس ایل کو مزید مسابقتی بنایا جائے گا
- تعریف کرنے پر حارث کوہلی کے شکرگزار، عامر سے سیکھنے کے منتظر
- موٹروے ایم نائن کے قریب ٹرالر اور وین میں تصادم، 3 مسافر جاں بحق
- دوستی نہیں ٹیم کا سوچیں
- ملک کو سنگین چیلنجز درپیش...انا پرستی چھوڑ کر مل بیٹھنا ہوگا!
- اسرائیل میں حکومت نے قطری نیوز چینل الجزیرہ کی نشریات بند کردی
- ایس ای سی پی نے پی آئی اے کارپوریشن لمیٹڈ کی تنظیم نو کی منظوری دے دی
- مسلم لیگ(ن)، پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ، بلاول کی بطور وزیرخارجہ واپسی کا امکان
- تربیتی ورکشاپ کا انعقاد، 'تحقیقاتی، ڈیٹا پر مبنی صحافت ماحولیاتی رپورٹنگ کے لئے ناگزیر ہے'
- پی ٹی آئی نے 9 مئی کو احتجاج کا پلان ترتیب دے دیا
- گندم اسکینڈل؛ تحقیقاتی کمیٹی آج رپورٹ پیش کرے گی
- اے آئی ٹیکنالوجی نایاب عوارض کی قبل از وقت تشخیص کرسکتی ہے، تحقیق
- لِنکڈ اِن نے صارفین کے لیے گیمز متعارف کرا دیے
- خاتون کو 54 سال سے گمشدہ اپنی منگنی کی انگوٹھی واپس مل گئی
کالج ایجوکیشن کے اساتذہ کی ترقیوں میں بے قاعدگیاں سامنے آگئیں
کراچی: حکومت سندھ کی جانب سے محکمہ کالج ایجوکیشن کے اساتذہ کو دیے گئے پروموشنز میں بڑے پیمانے پر بےقاعدگیاں سامنے آئی ہیں جس کے سبب سو سے زائد اہل اساتذہ کو ترقی نہیں مل سکی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق محکمہ کالج ایجوکیشن میں گریڈ 18 سے 19 کے لیے ایسوسی ایٹ پروفیسر کے عہدے پر چند روز قبل کی گئی ترقیوں میں 100 سے زائد اہل اساتذہ کی پروموشن روک دی گئی ہے اور سینیارٹی لسٹ میں شامل ہونے کے باوجود انہیں گریڈ انیس میں ترقی سے محروم رکھا گیا جن میں 43 خواتین اور کم از کم 60 مرد اسسٹنٹ پروفیسرز شامل ہیں۔
گریڈ 19 کے لیے اساتذہ کی ترقیوں کے سلسلے میں بورڈ 2 کا اجلاس 30 مارچ کو چیف سیکریٹری سندھ کی زیر صدارت ہوا تھا اور ان ترقیوں کا نوٹیفکیشن صرف 2 روز بعد ہی 2 اپریل کو جاری کردیے گئے تھے۔ بتایا جارہا ہے کہ ایک سرکاری افسر کی اہلیہ کا نام بھی اس پروموشن لسٹ میں شامل تھا اس لیے نوٹیفکیشن کے اجرا میں بھی جلدی کی گئی۔
منگل کو یہ نوٹیفکیشن اساتذہ کو موصول ہوا تو انہیں علم ہوا کہ درجنوں مرد و خواتین اساتذہ ایسے ہیں جن کے جونیئرز کو ترقی دے دی گئی ہے لیکن نوٹیفکیشن میں ان کا نام نہیں ہے جس کے بعد پروموشن سے محروم رہ جانے والے درجنوں اساتذہ نے ریجنل ڈائریکٹر کالجز کا رخ کیا اور اس بےقاعدگیوں کے خلاف اپنی آواز بلند کرنا شروع کردی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔