- خشک دودھ کی درآمد پر پابندی، امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کا مطالبہ
- گندم اسکینڈل، کسانوں کا 10 مئی سے ملک گیر احتجاج کا اعلان
- جان بچانے والی 100 سے زائد دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی
- اے ڈی بی؛ 100 ارب ڈالر کے اضافی فنڈز کے اجرا کا خیرمقدم
- نیپرا، اوور بلنگ پر افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- ایشیائی اور بحرالکاہل کے ممالک معمر افراد کی فلاح و بہبود میں ناکام
- نیا قرض پروگرام، آئی ایم ایف مشن رواں ماہ پاکستان آئے گا
- پی ایس ایل کو مزید مسابقتی بنایا جائے گا
- تعریف کرنے پر حارث کوہلی کے شکرگزار، عامر سے سیکھنے کے منتظر
- موٹروے ایم نائن کے قریب ٹرالر اور وین میں تصادم، 3 مسافر جاں بحق
- دوستی نہیں ٹیم کا سوچیں
- ملک کو سنگین چیلنجز درپیش...انا پرستی چھوڑ کر مل بیٹھنا ہوگا!
- اسرائیل میں حکومت نے قطری نیوز چینل الجزیرہ کی نشریات بند کردی
- ایس ای سی پی نے پی آئی اے کارپوریشن لمیٹڈ کی تنظیم نو کی منظوری دے دی
- مسلم لیگ(ن)، پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ، بلاول کی بطور وزیرخارجہ واپسی کا امکان
- تربیتی ورکشاپ کا انعقاد، 'تحقیقاتی، ڈیٹا پر مبنی صحافت ماحولیاتی رپورٹنگ کے لئے ناگزیر ہے'
- پی ٹی آئی نے 9 مئی کو احتجاج کا پلان ترتیب دے دیا
- گندم اسکینڈل؛ تحقیقاتی کمیٹی آج رپورٹ پیش کرے گی
- اے آئی ٹیکنالوجی نایاب عوارض کی قبل از وقت تشخیص کرسکتی ہے، تحقیق
- لِنکڈ اِن نے صارفین کے لیے گیمز متعارف کرا دیے
مودی کشمیر کی خصوصی حیثیت کو بحال کرکے پاکستان سے مذاکرات کریں؛ سابق چیف را
نئی دہلی: بھارت کے خفیہ ادارے ’’را‘‘ کے سابق چیف اے ایس دلت نے مودی حکومت پر پاکستان اور چین کے ساتھ مذاکرات کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 کو بحال کیا جائے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے بھارت کے خفیہ ادارے را کے سابق چیف اے ایس دلت نے مودی سرکار پر زور دیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ دہشت گردی اور مسئلہ کشمیر سمیت دیگر معاملات پر پھر سے مذاکرات شروع کریں۔
جے پور میں ایک لٹریچر فیسٹیول سے خطاب کرتے ہوئے سابق ریسرچ اینڈ اینالائسز ونگ (RAW) کے سربراہ نے یہ اعتراف بھی کیا کہ مودی سرکار کو بھارتی آئین سے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کی ضرورت نہیں تھی اسے بحال کردینا چاہیے۔
خیال رہے کہ 5 اگست 2019 کو مودی سرکار نے آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کردیا تھا جس سے کشمیر کو حاصل خود مختار حیثیت اور خصوصی اختیارات ختم ہوگئے تھے۔
اے ایس دلت نے کہا کہ آرٹیکل 370 کو بحال کر کے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو تسلیم کرلیا جائے اس سے کشمیریوں کی نظر میں ہمارا وقار بڑھے گا اور ویسے بھی آرٹیکل 2370 میں اب کچھ بچا نہیں ہے۔
را کے سابق چیف نے کہا کہ میرا خیال ہے، “عسکریت پسندی” میں کمی آتی رہے گی لیکن یہ مسئلہ تب تک رہے گی جب تک پاکستان کے ساتھ مسائل کو حل نہیں کرلیا جاتا جس کے لیے مذاکرات ضروری ہیں۔
اے ایس دلت نے کہا کہ پاکستان کشمیر کا موروثی حصہ رہا ہے اس لیے کشمیریوں کے ذہن سے پاکستان کو نکالنا مشکل ہے تاہم 1947 کے بعد سے بھارتی حکومت کی کشمیر کو مرکزی دھارے میں لانے کی کوششوں سے کافی حد کامیابی ملی ہے۔
سابق چیف ’’را‘‘ اے ایس دلت نے مودی حکومت سے چین کے ساتھ بھی مذاکرات کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو اپنے سرحدی تنازعات کو حل کرلینا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔