- عدلیہ میں مداخلت کا ثبوت ہے تو پیش کریں، فیصل واوڈا
- پاکستان کی غزہ کے لیے 350 ٹن امداد کی ساتویں کھیپ مصر پہنچ گئی
- حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کردی
- کنٹینرز کی کلیئرنس نہ ہونے پر کراچی ٹمبر مارکیٹ کے تاجروں کا ہڑتال کا اعلان
- سلوواکیہ کے وزیراعظم قاتلانہ حملے میں شدید زخمی
- علی امین گنڈاپور نے لوڈشیڈنگ میں کمی کیلیے وفاق کو ڈیڈ لائن دے دی
- کراچی میں درجہ حرارت 39.9 ڈگری، دادو میں 48.5 ڈگری ریکارڈ
- پاکستان سینٹرل ایشین والی بال لیگ کے فائنل میں پہنچ گیا
- مسلح افراد نے پولیس وین پر حملہ کرکے ساتھی کو رہا کروالیا؛ 2 افسران ہلاک
- پاک فوج کے شہید میجر بابر نیازی میانوالی میں سپرد خاک
- اسرائیل کا لبنان میں کار پر ڈرون حملہ؛ حزب اللہ کے کمانڈرز شہید
- حکومت مستعفی ہو، فوج انتخابات سے دور رہے، مولانا فضل الرحمان
- اسرائیل رفح میں فوجی آپریشن فوری طور پر ختم کرے؛ یورپی یونین کا مطالبہ
- ملک میں کسانوں کیلئے بڑی خبر، یوریا کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پہلے پی آئی اے کی نجکاری ہوگی، ٹی وی پر براہ راست دکھائیں گے، وفاقی وزیرسرمایہ کاری
- الجزائر؛ 26 سال سے لاپتا شخص قریبی گلی سے مل گیا
- مسلم لیگ (ن) کی ایک اور سیٹ کم ہوگئی، رانا ارشد کی جیت کا نوٹیفکیشن کالعدم
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا لاپتہ شاعراحمد فرہاد کو کل تک ہر صورت بازیاب کرانے کا حکم
- ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں روپیہ تگڑا
- اسٹریٹجک مذاکرات؛ چین کی پاکستان کو خود مختاری اور مسئلہ کشمیر پر حمایت کی یقین دہانی
انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافہ
کراچی: زرمبادلہ کے ذخائر، بیرون مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 19 فیصد کی کمی اور درآمدی ضروریات کے دباؤ کے باعث جمعہ کو زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی۔
ڈالر کے انٹربینک ریٹ 288روپے اور اوپن ریٹ 296 روپے سے تجاوز کرگئے۔ کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 90 پیسے کے اضافے سے 288.49روپے پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کے اوپن ریٹ 1.25روپے کے اضافے سے 296روپے کی سطح پر بند ہوئے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ملا جلا رجحان دیکھا جارہا ہے کیونکہ اسٹیٹ بینک کے اقدامات کے تحت ایکس چینج کمپنیوں کے لیے کراچی، لاہور اور اسلام آباد ایئرپورٹس کارگو کے ذریعے نقد امریکی ڈالر کی درآمدات کے لیے بوتھز بھی متحرک ہوگئے ہیں جو دیگر کرنسیوں کو برآمد کرکے اس کے عوض مطلوبہ دورانیئے میں امریکی ڈالرز درآمد کرنے کے لیے سہولیات فراہم کریں گے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے انتخابات میں چند ماہ کی ممکنہ تاخیر کے باوجود قرض پروگرام کو جاری رکھتے ہوئے پایہ تکمیل تک پہنچانے کے عندیے سے ڈالر کی قدر میں طلب و رسد کی بنیاد پر کمی بیشی کا رحجان برقرار رہے گا۔
مارکیٹ میں ملکی زرمبادلہ کے محدود ذخائر اور معاشی مستقبل سے متعلق غیریقینی کیفیت عمومی سطح پر ڈالر کی اہمیت بڑھارہی ہے جو روپے کی قدر کو غیر مستحکم کررہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔