- اٹھارہ ماہ سے بات چیت کیلیے تیار ہیں، تین سیاسی جماعتوں کے علاوہ سب سے بات ہوگی، عمران خان
- ویسٹ انڈیز کی ویمن ٹیم نے پاکستان کو آخری ٹی ٹوئنٹی میں بھی شکست دے دی
- نوشہرہ میں بدبخت بیٹے کی فائرنگ سے باپ اور بھائی جاں بحق
- میں نے فارم 47 کی بات کی تو ن لیگ منہ نہیں چھپا سکے گی، انوارالحق کاکڑ
- صدر مملکت نے ٹیکس قوانین ترمیمی بل کی منظوری دے دی
- جوڑیا بازار میں مسلح ڈاکو نوجوان سے 50 لاکھ روپے چھین کر فرار
- آزادی صحافت کا عالمی دن، کراچی کے صحافیوں کا فلسطینی صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی
- سائبر جرائم کی روک تھام کیلیے نئی ایجنسی قائم
- سیمابیہ طاہر نے پی ٹی آئی کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا
- جعلی غیر ملکی پاسپورٹ پر بیرون ملک جانے کی کوشش میں دو مسافر اور ایجنٹ گرفتار
- کراچی میں گداگروں کے خلاف کریک ڈاؤن، متعدد گرفتار اور مقدمہ درج
- بھارت؛ ٹارچ کی روشنی میں آپریشن کے دوران حاملہ خاتون اور نومولود ہلاک
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید کمزور
- وزیراعظم کا سیٹلائٹ کی لانچنگ پراظہارمسرت، روانگی کے مناظر براہ راست دیکھے
- پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا دنیا کا چھٹا ملک بن گیا ہے
- غزہ کی تعمیرِ نو میں 80 سال اور 40 ارب ڈالر لگ سکتے ہیں؛ اقوام متحدہ
- کم وقت میں 73 بار جلتی ہوئی تلوار گھمانے کا عالمی ریکارڈ
- حکومت کا پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں نئے گورنرز تعینات کرنے کا فیصلہ
- اسرائیلی بمباری میں 4 بچوں سمیت 26 افراد شہید اور51 زخمی
- چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں، عمران خان
تھر میں غذائی قلت نے مزید 5 بچوں کو موت کی نیند سلا دیا
مٹھی: تھرپارکر میں غذائی قلت کا شکار مزید 5 بچے دم توڑ گئے جس کے بعد طبی سہولیات کے فقدان کے باعث رواں برس جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 164 ہو گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تھرپارکر کی تحصیل مٹھی کے سول اسپتال میں غذائی قلت اور طبی سہولیات کے فقدان کے باعث 5 مزید بچے جان کی بازی ہار گئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں 3 روز کا عبدالرزاق، 2 ماہ کا کیلو ماؤجی، 4 ماہ کا محمد حسین، 6 روز کی زبیدہ اور ایک نو زائیدہ بچہ شامل ہے۔ دوسری جانب سول اسپتال مٹھی میں اس وقت بھی 46 بچے زیرعلاج ہے۔
واضح رہے کہ تھرپارکر میں قحط سالی، غذائی قلت اور طبی سہولیات کے ققدان کے باعث رواں برس اب تک 164 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔