- لنکن پریمئیر لیگ؛ نسیم شاہ سمیت 500 سے زائد کھلاڑیوں نے رجسٹریشن کروالی
- 60 سالہ خاتون نے مقابلہ حسن جیت کر سب کو حیران کر دیا
- جگر کے لیے نقصان دہ چند سپلیمنٹس
- گوگل پلے اسٹور سے بیک وقت دو ایپس ڈاؤن لوڈ کرنے کی سہولت
- سیمنٹ سیکٹر نے ٹیکس کریڈٹ کا مطالبہ کر دیا
- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
برطانیہ؛ تھریسامے نے نئی کابینہ کا اعلان کر دیا؛ اہم وزارتوں پر پرانے وزرا برقرار
لندن: تھریسامے نے نئی کابینہ کا اعلان کردیا، اہم وزارتوں پر پرانے وزرا کو برقرار رکھا گیا، حکومت کی تشکیل کیلیے مذاکرات جاری ہیں۔
تھریسامے نے نئی کابینہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کیلیے کنزرویٹو پارٹی نے کونے کونے سے باصلاحیت افراد کو جمع کیے ہیں، موجودہ حکومت میں اہم وزارتوں پر تعینات وزرا میں سے بیشتر کو ان کے عہدوں پر برقرار رکھاہے۔ ذرائع کے مطابق کنزرویٹو پارٹی کے بعض ارکان نے وزیر اعظم تھریسامے پر عدم اعتماد کرتے ہوئے ان کے دوبارہ وزیراعظم بننے کی مخالفت کردی۔
صحافیوں سے گفتگو کے برطانوی وزیراعظم کاکہناتھاکہ وہ انتخابی مہم کے دوران واضح کرچکی ہیں کہ اگر وہ منتخب ہوگئیں تو وہ پوری مدت کیلیے وزیراعظم رہیں گی تاہم انتخابات میں تھریسا مے کی جماعت نے غیر متوقع طور پر پارلیمان میں سادہ اکثریت کھودی تھی۔
ذرائع کے مطابق تھریسامے کیخلاف شروع کی گئی دستخطی مہم میں اس وقت تک نصف ملین سے زائد افراد دستخط کر چکے ہیں، سروے کے شرکاء میں سے 48 فیصد نے تھریسامے کے وزارت اعظمیٰ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے، چیئرمین جیرمی کوربائن نے کہا ہے کہ میں اب بھی وزیر اعظم بن سکتا ہوں، پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنا پروگرام اوربجٹ پارلیمنٹ میں پیش کریگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔