- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ سابق کرکٹر نے محمد عامر کو اپنے اسکواڈ سے باہر کردیا
- فوڈ رائیڈر جلد ڈلیوری کے چکر میں 28 چالان کروا بیٹھا
- لاہور کے حلقہ پی پی 161 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا فیصلہ کالعدم قرار
- اسرائیلی کی غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری؛ بچوں سمیت 34 فلسطینی شہید
- بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل منتقلی کیس میں عدالت سے باہر تصفیے کا امکان
- لاپتہ افراد کیس؛ سندھ ہائیکورٹ نے جبری گمشدگی پر سوالات اٹھا دیے
- وزیرستان؛ مسلح ملزمان سرکاری اسکول میں داخل، آتشیں مواد سے دھماکا
- ججز خط کیس؛ عدلیہ کو اپنی مرضی کے راستے پر دھکیلنا بھی مداخلت ہے، چیف جسٹس
- عدت نکاح کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست مسترد
- سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف نیب ریفرنس ختم
- وزیراعلیٰ پختونخوا علی امین گنڈاپور کو بھیجا گیا الیکشن کمیشن کا نوٹس معطل
- پاکستان کو کمزور طبقے کو ریلیف فراہم کرتے ہوئے مالی اہداف پر عمل کرنا ہوگا، آئی ایم ایف
- 2023، آئی پی آر کی خلاف ورزیوں سے خزانے کو 800ارب کا نقصان
- تمباکو، چینی، سیمنٹ کھاد پر لاگو ٹریک سسٹم میں خامیوں کا انکشاف
- پاکستان کا چین سے مل کر سولر پینلز کی تیاری کا منصوبہ
- 2023، بینک صارفین کو ایک ارب 26 کروڑ روپے سے زائد کا ریلیف فراہم
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستان کا 15 رکنی اسکواڈ کیا ہو؟ سلمان بٹ نے بتادیا
- کامیابی اس روز ہوگی جس دِن قرض سے نجات پائیں گے، وزیراعظم
- سی سی پی نے آرامکو میں 40 فیصد ایکویٹی حصص کے حصول کی منظوری دیدی
اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والی صحافی کا مقدمہ عالمی عدالت میں دائر
دی ہیگ: قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ نے اپنی مقتول صحافی شیریں ابو عاقلہ کا مقدمہ اسرائیلی فوج کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت میں جمع کرا دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق قطری چینل الجزیرہ نے مقتول صحافی شیریں ابو عاقلہ کا مقدمہ بین الاقوامی فوجداری عدالت میں جمع کرا دیا جس میں کہا گیا کہ خاتون صحافی اسرائیلی فورسز کی فائرنگ میں ہلاک ہوئیں۔
الجزیرہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی فوجداری عدالت میں مقدمہ خاتون صحافی کے قتل میں نئے شواہد ملنے کے بعد دائر کیا ہے جس میں واضح اشارہ ملتا ہے کہ صحافی کو اسرائیلی فوج کی گولیاں لگی تھیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ واقعے کی سامنے آنے والی نئی ویڈیوز سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی فوج نے دانستہ طور پر خاتوں صحافی اور ان کے ساتھیوں پر براہ راست فائرنگ کی۔
الجزیرہ نے اپنے مقدمے میں واقعے کی تفتیش کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کا صحافی کے فوج اور عسکریت پسندوں کے درمیان فائرنگ میں مارے جانے کے دعوے کو مسترد کردیا۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے 5 ستمبر کو اپنے اولین مؤقف سے پیچھے ہٹتے ہوئے اعتراف کیا تھا کہ خاتون صحافی کو اس کے ایک فوجی نے ممکنہ طور پر عسکریت پسند سمجھ کر گولی ماری تھی۔
عالمی فوجداری عدالت میں کوئی بھی شخص آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کو تفتیش کے لیے شکایت درج کرا سکتا ہے تاہم عدالت ایسے معاملات پر کارروائی کرنے کی پابند نہیں ہے۔
واضح رہے کہ رواں برس مئی میں الجزیرہ کی خاتون صحافی اسرائیلی فوج کی عسکری پسندوں کے خلاف ایک کارروائی کو کور کر رہی تھیں کہ اس دوران ایک گولی ان کے سر پر لگی جو جان لیوا ثابت ہوئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔