- معاشی شرح نمو میں بہتری آئی، مہنگائی کم ہوگی، وزارت خزانہ کا دعویٰ
- امریکا میں خالصتان رہنما کو قتل کرانے کی منظوری ’را‘ کے سربراہ نے دی؛ واشنگٹن پوسٹ
- خیبر پختون خوا میں درسی کتابوں کے دوبارہ استعمال کی پالیسی کامیاب قرار
- کراچی میں شہری سے 2 کروڑ روپے بھتہ مانگنے والا ملزم گرفتار
- ٹی20 ورلڈکپ؛ بھارت نے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا
- یورپی سافٹ ویئر کمپنی کا پاکستان میں لاکھوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
- ٹی20 ورلڈکپ اور پاکستان کیخلاف سیریز کیلئے انگلینڈ کے اسکواڈ کا اعلان
- کراچی؛ جنریٹر مارکیٹ کی دکان میں گیس سلنڈر دھماکا، ایک شخص جاں بحق
- گندم خریداری کیس؛ حکومتی پالیسی میں مداخلت نہیں کرینگے، لاہور ہائی کورٹ
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ سابق کرکٹر نے محمد عامر کو اپنے اسکواڈ سے باہر کردیا
- فوڈ رائیڈر جلد ڈلیوری کے چکر میں 28 چالان کروا بیٹھا
- لاہور کے حلقہ پی پی 161 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا فیصلہ کالعدم قرار
- اسرائیلی کی غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری؛ بچوں سمیت 34 فلسطینی شہید
- بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل منتقلی کیس میں عدالت سے باہر تصفیے کا امکان
- لاپتہ افراد کیس؛ سندھ ہائیکورٹ نے جبری گمشدگی پر سوالات اٹھا دیے
- وزیرستان؛ مسلح ملزمان سرکاری اسکول میں داخل، آتشیں مواد سے دھماکا
- عدلیہ میں مداخلت کا تدارک ہونا چاہیے،ایجنسی کیلئے ہیر پھیر نہیں کرنے دیں گے، چیف جسٹس
- عدت نکاح کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست مسترد
- سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف نیب ریفرنس ختم
جنیوا کانفرنس؛ اسلامی بینک قرضے کا بڑا حصہ تیل درآمدات پرخرچ ہوگا
اسلام آباد: اسلامی ترقیاتی بینک نے 4.2 ارب ڈالر کے جس قرضے کا جنیوا ڈونرز کانفرنس میں سیلاب سے تباہ شدہ انفرااسٹرکچر کی تعمیر نو کے لیے وعدہ کیا تھا، اس میں سے 3.6 ارب ڈالرز پر مشتمل بڑا حصہ اس کے ریگولر پاکستانی آپریشنز کے ایک حصے کے طور پر آئل فنانسنگ کے لیے دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسلامی ترقیاتی بینک طویل عرصے سے انٹرنیشنل اسلامک ٹریڈ فنانس کارپوریشن (آئی ٹی ایف سی) کے سنڈیکیٹ پیکج کے تحت 1.2 ارب ڈالر سالانہ کی سہولت پاکستان کو اس کے آئل امپورٹ بل کی ادائیگی کے لیے فراہم کر رہا ہے۔ 2023-25ء کی مدت کے دوران 3.6 ارب ڈالر اسی مقصد کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اسلامی ترقیاتی بینک کی طرف سے سیلاب سے متعلق سرگرمیوں کے لیے خالص اضافی فنانسنگ بمشکل 60 کروڑ ڈالر کی ہوگی، یوں 3.6 ارب ڈالرز آئل فنانسنگ کی مد میں چلے جانے کے بعد جنیوا کانفرنس میں اعلان کردہ امدادی رقم کم ہو کر 6 ارب ڈالر رہ جائے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کانفرنس کے بعد کہا تھاکہ دو طرفہ اور کثیر الجہتی قرض دہندگان نے 9.7 ارب ڈالر کے وعدوں کا اعلان کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ جنیوا کانفرنس کے 9.7 ارب ڈالر کے وعدوں میں سے زیادہ تر حقیقت میں نئے فنڈز نہیں۔ نئی امداد یا قرضے دینے کے بجائے عطیہ دہندگان اور قرض دہندگان نے سیلاب سے متعلق سرگرمیوں کے لیے پائپ لائن میں پہلے سے موجود اپنی فنانسنگ کو دوبارہ استعمال کیا ہے۔
جنیوا کانفرنس میں ورلڈ بینک نے 2 ارب ڈالر کا اعلان کیا تھا لیکن وہ بھی کوئی نئی رقم نہیں تھی۔ ورلڈ بینک نے جاری منصوبوں سے 615 ملین ڈالر کی رقم منتقل کر دی اور سیلاب سے متعلق سرگرمیوں کے لیے دسمبر میں ہی 1.3 ارب ڈالر کے منصوبوں کی منظوری دے دی تھی۔
حکومت کے لیے 3.6 ارب ڈالر کی آئل فنانسنگ کی اس سہولت کو بروقت حاصل کرلینا بھی ایک چیلنج ہوگا، خاص طور پر ایسے میں کہ جب غیرملکی کمرشل بینکوں نے حالیہ مہینوں میں ملک کی کم کریڈٹ ریٹنگ کی وجہ سے پاکستان کیلیے فنانسنگ میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا ہے۔
ڈیفالٹ کے شدید خطرے کے باعث تین عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کم کردی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔