- پاکستان سینٹرل ایشین والی بال لیگ کے فائنل میں پہنچ گیا
- مسلح افراد نے پولیس وین پر حملہ کرکے ساتھی کو رہا کروالیا؛ 2 افسران ہلاک
- پاک فوج کے شہید میجر بابر نیازی میانوالی میں سپرد خاک
- اسرائیل کا لبنان میں کار پر ڈرون حملہ؛ حزب اللہ کے کمانڈرز شہید
- حکومت مستعفی ہو، فوج انتخابات سے دور رہے، مولانا فضل الرحمان
- اسرائیل رفح میں فوجی آپریشن فوری طور پر ختم کرے؛ یورپی یونین کا مطالبہ
- ملک میں کسانوں کیلئے بڑی خبر، یوریا کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پہلے پی آئی اے کی نجکاری ہوگی، ٹی وی پر براہ راست دکھائیں گے، وفاقی وزیرسرمایہ کاری
- الجزائر؛ 26 سال سے لاپتا شخص قریبی گلی سے مل گیا
- مسلم لیگ (ن) کی ایک اور سیٹ کم ہوگئی، رانا ارشد کی جیت کا نوٹیفکیشن کالعدم
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا لاپتہ شاعراحمد فرہاد کو کل تک ہر صورت بازیاب کرانے کا حکم
- ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں روپیہ تگڑا
- اسٹریٹجک مذاکرات؛ چین کی پاکستان کو خود مختاری اور مسئلہ کشمیر پر حمایت کی یقین دہانی
- بانی پی ٹی آئی اور دوسری طرف سے ٹکراؤ ہوتا دیکھ رہا ہوں، منظوروسان
- لاہور: بیوٹی پارلر میں خواتین کی نیم برہنہ تصاویر بنانے پر مقدمہ درج
- سندھ میں رواں برس 5 ماہ میں بچوں سمیت 150 شہری اغوا
- جاپان میں چلتی ٹرین کے اندر سانپ نکل آیا
- آپریشن سے پیدا ہونے والے بچوں میں خسرہ کیخلاف قوتِ مدافعت کم ہوتی ہے
- ایپل نے صارفین کے لیے آئی او ایس کی اپ ڈیٹ جاری کردی
- تاجر دوست ایپ کے تحت رجسٹرڈ نہ ہونیو الے تاجروں پر بھاری جرمانہ و سزا کی تجاویز
وزیراعظم کا آئی ایم ایف سربراہ سے رابطہ، بیل آؤٹ پیکیج کیلیے ڈیڈلاک ختم کرنے کا مطالبہ
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے رابطہ کرکے آئی ایم ایف پروگرام بحالی میں ڈیڈلاک ختم کرنے کیلیے کردار ادا کرنے کی درخواست کی ہے۔
وزارت خزانہ کے آئی ایم ایف سے گزشتہ 4ماہ سے جاری مذاکرات ابھی تک نتیجہ خیز نہیں ہو سکے جس کے بعد آخری کوشش کے طور پر وزیراعظم نے خود معاملے میں مداخلت کی ہے تاکہ 6.5 ارب ڈالر کا بیل آؤٹ پیکیج اور فارن فنڈنگ بحال ہو سکے۔
ماضی میں وزیراعظم نے کرسٹالینا جارجیوا کو فون کر کے جائزہ بات چیت شروع کرنے کیلیے مداخلت کی اپیل کی تھی جس کے بعد اس سال فروری میں مذاکرات شروع ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ہماری ٹیم نے آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے کام مکمل کرلیا، اسحاق ڈار
سرکاری ذرائع نے ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ وزیراعظم ڈیفالٹ سے بچنے کیلیے آئی ایم ایف کو آخری سہارا سمجھتے ہیں اسی لیے انھوں نے خود رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا، شہباز شریف اور کرسٹالینا میں یہ بات چیت ہفتہ کے روز ہوئی جس کے بعد وزیراعظم نے وزارت خزانہ کو آئندہ بجٹ کی تفصیلات آئی ایم ایف سے شیئر کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزارت خزانہ اس سے پہلے یہ تفصیلات آئی ایم ایف کو بتانے سے گریزاں تھی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے آئی ایم ایف سربراہ کو آگاہ کیا کہ پاکستان نے فروری میں طے پانے والی تمام شرائط پوری کر دی ہیں اس لئے اب اسٹاف لیول معاہدے کا اعلان کر دینا چاہئے۔ آئی ایم ایف کی ایم ڈی نے نئے بجٹ کی تفصیلات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا جس کے بعد یہ دونوں رہنماؤں میں یہ اتفاق ہوا کہ پاکستان بجٹ تفصیلات آئی ایم ایف کو فراہم کریگا۔
اس سے قبل وزات خزانہ نے آئی ایم ایف کو یہ تفصیلات اس بنیاد پر دینے سے انکار کردیا تھا کہ نواں جائزہ جولائی تا ستمبر2022 کے عرصے کیلئے ہے اور ایسے میں آئندہ بجٹ کی تفصیلات کا مطالبہ بلاجواز ہے۔ حکومت کے اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ بجٹ تفصیلات اگر آئی ایم ایف سے طے پانے والے مالیاتی فریم ورک کے مطابق ہوئی تو سٹاف سطح کا معاہدہ ممکن ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے نو مئی جیسے اقدامات کیوجہ سے سرمایہ کار پاکستان نہیں آرہے، وزیراعظم
ابتدائی اطلاعات کے مطابق مجوزہ بجٹ وسیع نوعیت کا حامل ہے اور اس کو آئی ایم ایف کے مطالبے کے مطابق بنانے کیلئے اس میں کٹوتی کی ضرورت ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے مجوزہ بجٹ کو سیاسی ترجیحات کے مطابق بنانے کیلئے سات کمیٹیاں قائم کی ہیں جس میںخواجہ آصف کی سربراہی میں قائم کمیٹی تنخواہوں، پنشن میں اضافے اور سبسڈیز دینے کے حوالے سے تجاویز دیگی۔ آئی ایم ایف نے پاکستان کو جون تک 6 ارب ڈالر کے قرضوں کا انتظام کرنے کا کہا تھا تاہم پاکستان نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے 3 ارب ڈالر کی یقین دہانیاں حاصل کی ہیں۔
کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے معاملے پر بھی آئی ایم ایف سے اختلافات برقرار ہیں اور عالمی مالیاتی ادارے نے حکومت کے چار سے ساڑھے چار ارب ڈالر خسارے کے نظرثانی تخمینے کو قبول نہیں کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔