- نائلہ کیانی نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- اسپتال کے واش روم میں کیمرہ نصب کرنے والا ملزم گرفتار
- خود کش بمبار کو نشے کے انجکشن لگائے گئے، اہل خانہ
- بڑے کھلاڑیوں کو کیسے پی ایس ایل کھلایا جائے! پی سی بی نے منصوبہ بنالیا
- جنگ بندی معاہدہ؛ امریکا رفح پر اسرائیلی حملہ نہ ہونے کی ضمانت دے، حماس
- کینیڈا میں قانون کی بالادستی ہے، ٹروڈو کا بھارتیوں کی گرفتاری پر ردعمل
- ہولڈنگ کمپنی کیلیے پی آئی اے کے 100 فیصد شیئر ہولڈنگ اسکیم کی منظوری
- چند دنوں میں پاک چین اعلیٰ سطح کے رابطے متوقع
- گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات، سابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر آج طلب
- احمد شہزاد کا پلیئرز پر سلیکشن کیلئے سوشل میڈیا مہم چلانے کا الزام
- سعودی عرب کا اعلی سطح کا تجارتی وفد آج پاکستان پہنچے گا
- گیری کرسٹن بھارت سے ویڈیو کال پر قومی کرکٹرز سے مخاطب ہوگئے
- شمال سے جنوب! غزہ "مکمل قحط" کا شکار ہے، اقوام متحدہ
- مجھے اور محمد عامر کو بابر اعظم سے کوئی مسئلہ نہیں، عماد وسیم
- پی ایس ایل، 4 پلے آف غیر جانبدار وینیو پر منعقد کرنے کی تجویز
- پی ایس ایل 2025؛ پلئینگ کنڈیشنز میں تبدیلی پر غور شروع
- راولپنڈی سے چوری سرکاری ویگو سمیت 7 مسروقہ گاڑیاں خیبر پختونخوا سے برآمد
- پولیس اہلکار کے بھائی کی شادی میں فائرنگ سے مہمان جاں بحق
- بچوں میں بلند فشار خون فالج کے امکانات 4 گنا تک بڑھا سکتا ہے، تحقیق
- امریکی ایئرپورٹ پر مسافر کی پتلون سے سانپ برآمد
سی این جی کی طویل ترین بندش سے شہری اذیت کا شکار
کراچی: سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے رواں ہفتے 72گھنٹوں کی سی این جی بندش کے باعث جمعرات کو کراچی میں عوامی ٹرانسپورٹ کی شدید قلت رہی۔
عوام نے زندگیاں خطرے میں ڈال کر دستیاب گاڑیوںاور چنگچی رکشوں کی چھتوں اور پائیدان پر لٹک کر سفر کیا، عوامی ٹرانسپورٹ کے کنڈیکٹرز نے مسافروں سے غیرمعمولی طور پر زائد کرایہ وصول کیا، ایک کلومیٹر تک سفر پر 15روپے اور زائد فاصلے کیلیے20 روپے کرایہ وصول کیا گیا، مسافروں اور کنڈیکٹرز کے درمیان زائد کرایہ چارج کرنے پر شدید تکرار ہوئی، بعض مقامات پر کنڈیکٹرز نے ہاتھا پائی کرکے مسافروں کو چلتی بسوں سے زبردستی اتار دیا۔
رکشہ وٹیکسی مالکان نے بھی کئی گنا کرایہ وصول کیا ، ٹریفک پولیس نے ٹرانسپورٹرز کے رویے کے خلاف عوامی شکایات پر کان نہیں دھرے اور دن بھر شہریوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح بسوں میں سوار کرکے ٹرانسپورٹ مافیا نے دونوں ہاتھوں سے لوٹا،تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی نے رواں ہفتے منگل صبح 8 بجے تا جمعہ صبح 8 بجے تک سی این جی کی فراہمی روک دی جس کے باعث گذشتہ دنوں بھی پبلک ٹرانسپورٹ، دیگر کمرشل و نجی گاڑیوں کی کمی رہی۔
تاہم جمعرات کو گاڑیوں کی شدید قلت دیکھنے میں آئی اور شہر کی سڑکوں پر بھی ٹریفک کم رہا،کراچی میں مسلسل سی این جی بندش کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ،رکشہ وٹیکسی مالکان نے متبادل ایندھن کے طور پر ایل پی جی اور پٹرول کا استعمال شروع کردیا ہے، عوامی ٹرانسپورٹ میں احتیاطی تدابیر کے بغیر ایل پی جی سلنڈرز خواتین کمپارٹمنٹ میں رکھے جاتے ہیں جہاں بچے وخواتین کی زندگیاں شدید خطرے سے دوچار رہتی ہے، رکشہ وٹیکسی مالکان بھی غیرمعیاری ایل پی جی سلنڈر نصب کرکے اپنی گاڑیاں چلارہے ہیں۔
اگر خدانخواستہ ایل پی جی سلنڈر پھٹتا ہے تو کئی انسانی جانیں ضائع ہونے کا خطرہ ہے، مسافروں نے نمائندہ ایکسپریس کو بتایا کہ ٹرانسپورٹرز نے چھوٹے سفر کے لیے 2 سے 3 اور لمبے سفر پر 5سے 7 روپے زائد کرایہ وصول کیا ہے ، ٹرانسپورٹرز کا کہنا تھا کہ گاڑیاں پٹرول یا ایل پی جی پر چلائی جارہی ہیں جس کے باعث کرایہ زائد چارج کرنے پر مجبور ہیں،مسافروں نے زائد کرایے وصولی پر ٹریفک پولیس سے شکایات کیں تاہم متعلقہ پولیس اہلکاروں نے کوئی کارروائی نہیں کی، چند مقامات پر مسافروں کو چھتوں پر بٹھانے پر ٹرانسپورٹرز کے خلاف چالان کیے گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔