- چینی وفد پاکستان آگیا، 4 ارب یوآن سرمایہ کاری کرے گا
- شرح سود کا تعین، مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
- وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، پاکستان میں جاری سرگرمیوں پر تبادلہ خیال
- براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری مسائل کا پائیدار حل نہیں
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نیا ریکارڈ، پہلی بار 73 ہزار پوائنٹس کی سطح بھی عبور
- ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی20 سیریز میں مسلسل دوسری شکست پر منیبہ علی مایوس
- چیمپئنز ٹرافی کا مجوزہ شیڈول آئی سی سی کو ارسال، بھارت کے میچز شامل
- پاکستان کیلیے 1.1 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری آج دیے جانے کا امکان
- چیئرمین پی سی بی کا ٹیم میں ’مسائل‘ کا اعتراف
- بھابھی نے شادی والے دن دلہا کو گرفتار کرادیا
- احسان اللہ کی انجری سے متعلق رپورٹ جلد بورڈ کو وصول ہونے کا امکان
- بوبی بھائی کپتان بنے ہی کیوں؟
- مزدور خوشحال، ملک خوشحال ... انقلابی اقدامات اٹھانا ہونگے!
- ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 4دہشتگرد ہلاک
- آئس کریم کیوں نہیں دی؟ عدالت کا آن لائن ڈلیوری ایپ پر ہزاروں کا جرمانہ
- ہبل ٹیلی اسکوپ میں خرابی، ناسا نے دوربین کے تمام آپریشنز معطل کردیے
- لفٹ استعمال کرنے کے عادی افراد میں جلد موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، تحقیق
- ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وزیرستان شاکراللہ مروت بازیاب ہوگئے، بیرسٹر سیف
- جسٹس بابر ستار کی وضاحت سے کنفیوژن بڑھ گئی: فیصل واوڈا
- کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہری جاں بحق
غیر قانونی تعمیر عمارت کو یوٹیلٹی سہولتیں نہ دینے کا حکم
کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے لیاری میں مدینہ سوئیٹ ہومز کی غیر قانونی تعمیرات کیخلاف درخواست پر رجسٹرار کو مذکورہ عمارت کی دستاویزات رجسٹرڈ نہ کرنے اور یوٹیلٹی اداروں کو پروجیکٹ کو کنکشن نہ دینے کا حکم دیدیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں لیاری میں مدینہ سوئیٹ ہومز کی غیر قانونی تعمیرات کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی،درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ عدالت نے 25 مارچ کو ایس بی سی اے کو غیر قانونی تعمیرات کیخلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے بلڈر کو مزید تعمیرات سے بھی روک رکھا تھا، مذکورہ پلاٹ پر تعمیرات تقریباً مکمل ہوچکی لیکن ایس بی سی اے نے کمپلیشن پلان جاری نہیں کیا، عدالت نے متعلقہ رجسٹرار کو مذکورہ بلڈنگ سے دستاویزات رجسٹرڈ کرنے سے روک دیا۔
عدالت نے یوٹیلیٹی اداروں کو بھی مذکورہ پروجیکٹ کو کنکشن نہ دینے کا حکم دیا، عدالت نے حکم دیا کہ عدالتی احکام ڈی جی ایس بی سی کو بھی ارسال کیے جائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔