- کامیابی اس روز ہوگی جس دِن قرض سے نجات پائیں گے، وزیراعظم
- سی سی پی نے آرامکو میں 40 فیصد ایکویٹی حصص کے حصول کی منظوری دیدی
- پاکستانی ٹاپ آرڈر پر تجربات بند کرنے کا مطالبہ
- فٹبال لیگ سیری اے، پہلی بار خواتین پر مشتمل ریفریز کا تقرر
- غزہ میں حماس کے حملے میں 2 اسرائیلی فوجی ہلاک، متعدد زخمی
- دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ، اسکواڈ کا اعلان جلد متوقع
- کاؤنٹی کرکٹ، شان مسعود جوئے کی تشہیر سے دور
- چیمپئنز ٹرافی؛ بھارت کی شمولیت پر جولائی میں بات ہوگی
- ترکیہ: نامعلوم شخص کے مذاق نے ریسٹورنٹس کی ناک میں دم کر دیا
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- لنکن پریمئیر لیگ؛ نسیم شاہ سمیت 500 سے زائد کھلاڑیوں نے رجسٹریشن کروالی
- جگر کے لیے نقصان دہ چند سپلیمنٹس
- گوگل پلے اسٹور سے بیک وقت دو ایپس ڈاؤن لوڈ کرنے کی سہولت
- سیمنٹ سیکٹر نے ٹیکس کریڈٹ کا مطالبہ کر دیا
- سیاحت کو فروغ دیجیے
- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
سمندری سیپی سے تیارکردہ ٹھوس اور ماحول دوست ہیلمٹ
ٹوکیو: سمندر کنارے دھاری دار سیپی میں ایک نرم کیڑا کسی خطرے کے بغیر مزے سے رہتا ہے اور اسی سیپی سے اب ایک ماحول دوست ہیلمٹ بنایا گیا ہے جو پہننے والوں کو یکساں مضبوطی اور تحفظ فراہم کرتا ہے۔
اسے شیلمٹ کا نام دیا گیا ہےجس میں اسکیلپ سیپی کی 50 فیصد مقدار اور 50 فیصد پلاسٹک ملایا گیا ہے۔ سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ ہیلمٹ بنانے والی کمپنی نے اپنے کاروبار میں دیہات کے ماہی گیروں کو شریکِ کاروبار بنایا ہے جو اس ہیلمٹ کے لیے سیپی کا خام مال فراہم کرتے ہیں۔
شیلمٹ کی تباری کے لیے جاپانی کاؤشی کیمیکل کمپنی نے اہم کردار ادا کیا ہے اور سمندری بستی کے ماہی گیر سالانہ 40 ہزار ٹن سیپیاں فراہم کریں گے۔ اگرچہ یہ سیپیاں اب بھی جالوں میں پھنس کر آتی ہیں لیکن ان کا مصرف کچھ نہیں ہوتا اور وہ ساحل پر پڑی بو دیتی رہتی ہیں۔
کمپنی کا دعویٰ ہے کہ پلاسٹک میں صدفے یا سیپی کو ملانے سے نہ صرف ہیلمٹ ہلکا پھلکا رہتا ہے بلکہ وہ مضبوط ترین ہیلمٹ کے مقابلے میں یکساں سختی رکھتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔