- ٹی 20 کرکٹ ورلڈکپ میں شرکت کیلیے قومی ٹیم لندن سے امریکا پہنچ گئی
- سی پی این ای کے سالانہ انتخابات، ارشاد احمد صدر، اعجاز الحق سیکریٹری جنرل منتخب
- وزیراعظم کا بیان غلط قرار، پیٹرول کی قیمت میں صرف 4 روپے 74 پیسے کی کمی
- ایف بی آر کو ٹیکس ہدف کے حصول میں شارٹ فال کا سامنا
- رواں مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں 233 ارب روپے کی کٹوتی کی گئی، رپورٹ
- یورپ کی جانب سے پاکستان پرعائد سفری پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ نہ ہوسکا
- وزیراعظم کا دورہ چین؛ ہماری دوستی وقت کی کسوٹی پر کھڑی رہی ہے، چینی وزارت خارجہ
- جرمنی؛ اسلام مخالف رہنما پر حملہ کرنے والے شخص کو پولیس نے گولی ماردی
- انسداد دہشت گردی عدالت کا بانی پی ٹی آئی کو 28 جون کو پیش کرنے کا حکم
- عراق میں 8 ملزمان کو پھانسی دیدی گئی
- آئندہ کوئی بھی پوسٹ بانی پی ٹی آئی کی اجازت کے بغیر نہیں ہوگی، علی محمد خان
- مارگلہ کی پہاڑیوں پر آگ لگانے کے الزام میں 3 افراد گرفتار
- لاہور میں اسلحے کے زور پر بکرے چھیننے والے ملزمان گرفتار
- بھارت میں قیامت خیز گرمی؛ ہیٹ اسٹروک سے 19 افراد ہلاک
- وزیراعلیٰ گنڈا پور کا صوبے کی 4 ہزار مستحق بچیوں کی اجتماعی شادی کا فیصلہ
- کراچی؛ گرمی کی لہر جاری، ہفتے کو پارہ 42 ڈگری تک پہنچ سکتا ہے
- فلیونائیڈ سے بھرپور غذائیں ذیا بیطس کے خطرات کم کرتی ہیں، تحقیق
- شادی کے 12 دن بعد پتا چلا کہ بیوی مرد ہے؛ شوہرتھانے پہنچ گیا
- لکڑی سے بنا ماحول دوست سیٹلائٹ ستمبر میں لانچ کیا جائے گا
- ایل پی جی کی قیمت میں مزید کمی
جج کی بیوی کا گھریلو ملازمہ پر بہیمانہ تشدد
سرگودھا: سول جج اسلام آباد کی اہلیہ نے گھر میں کام کرنے والی 14 سالہ ملازمہ پر مبینہ تشدد کیا۔
88 شمالی کی 14 سالہ رضوانہ کو اسکے والدین نے مختار نامی شخص کے ذریعے ملازمت دلوائی ۔ 6 ماہ قبل ملازمت پر جانے والی رضوانہ کو سول جج اسلام آباد عاصم کی اہلیہ نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔
والدین کے مطابق متاثرہ بچی رضوانہ کے سارے جسم پر شدید تشدد سے زخموں کے نشانات واضح ہیں۔ بچی کے سر اور چہرے پر تشدد سے گہرے زخم بنے ہوئے ہیں جبکہ دائیں بازو پر سوجن ہے۔
والدین نے الزام لگایا کہ جج کی اہلیہ نے زیور چوری کا الزام لگا کر بیٹ سے مارا، بچی کی حالت غیر ہونے پر جج کی اہلیہ اسے والدہ کے حوالے کر کے رفو چکر ہو گئی۔ والدہ اسے لے کر واپس سرگودھا آئی جہاں ڈی ایچ کیو اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
اے ایس پی سٹی کے مطابق پولیس نے ملازمت پر بھجوانے والے شخص کو حراست میں لے لیا اور قانون کے مطابق کارروائی ہو گی۔
چئیرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ یہ چائلڈ ٹریفکنگ کا کیس ہے جس پر اقوام متحدہ کی جانب سے پاکستان میں کام کرنے پر زور دیا گیا ہے، متعلقہ پولیس کو اس کیس پر ایکشن لینے کی ہدایت کی جاتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔