- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
- طورخم سرحدی گزرگاہ پیدل آمدوفت کے لیے بحال
- پنجاب میں شدید گرمی؛ 25 مئی سے اسکولوں کی چھٹیوں کا فیصلہ
- تعلیمی نظام میں اخلاقی تعلیم کا فقدان
- اسلام آباد ؛ فلسطین کے حق میں دھرنے پر گاڑی چڑھا دی گئی، 2 مظاہرین جاں بحق
- ایرانی صدر حادثہ؛ صدر اور وزیراعظم کا اظہارِ افسوس، پاکستانی پرچم سرنگوں
- درہ آدم خیل سے کراچی آن لائن اسلحہ سپلائی کرنے والے 2 کارندے گرفتار
- ججز کی تعیناتی؛ لاہور ہائیکورٹ کا پنجاب حکومت کو آخری موقع
- آزادی مارچ سے متعلق کیس میں عمران خان، اسد عمر سمیت متعدد پی ٹی آئی رہنما بری
- ہیٹ ویوو کا خدشہ، کراچی میں میٹرک کے 21 سے 27 مئی تک ہونے والے امتحانات ملتوی
- وائٹ بال ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے پاکستان ٹیم کو جوائن کرلیا
- 100 سال سے زائد پُرانے 20 ہزار سِکوں کی نیلامی کا اعلان
- مریخ پر انسانوں کو لے جانے والے تیز ترین راکٹ پر کام شروع
- پاکستانی مینز کرکٹرز ویمنز ٹیم کا حوصلہ بڑھانے لگے
- کینسر کے آخری اسٹیج میں علاج ’بیکار‘ ہوجاتا ہے، تحقیق
- مالی معاملات پر اختلاف، تربیلا ڈیم توسیعی منصوبے پر کام بند
- بینک اقتصادی ترقی کیلیے ترجیحی شعبوں سے تعاون بڑھائیں، وزیر خزانہ
- پراکسی ثابت کریں،فیصل واوڈا کا سپریم کورٹ جج کو پھر چیلنج
- پاکستان میں پروگروتھ فلیٹ ٹیکس پالیسی کے نفاذ کی ضرورت
- پاکستان پنشن سسٹم میں اصلاحات کرے، ایشیائی ترقیاتی بینک کا مشورہ
نگران وزیراعظم کی نامزدگی پر تحریک انصاف کا ردعمل سامنے آگیا
لاہور: پاکستان تحریک انصاف نے سینیٹر انوار الحق کاکڑ کی نگراں وزیراعظم نامزدگی پر اپنا ردعمل جاری کردیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پی ٹی آئی پارلیمان کے اندر اور باہر ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے، آئین کی رُو سے نگران وزیر اعظم کی نامزدگی کے معاملے پر وزیر اعظم کی جانب سے کسی بھی سطح پر شریکِ مشاورت نہیں کیا گیا۔
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ سینیٹر انوارلحق کاکڑ کی نامزدگی کٹھ پتلی وزیر اعظم اورقومی اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے جعلی قائد کے مابین مشاورت سے عمل میں لائی گئی ہے، اب جبکہ سینیٹر انوار الحق کاکڑ بطور نگران وزیراعظم نامزد ہوچکے ہیں تو ان پر ایک بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
پی ٹی آئی نے امید ظاہر کی کہ سینیٹر انوار الحق کاکڑ بطور نگراں وزیراعظم آئین مدت کے مطابق تین ماہ میں منصفانہ اور آزادانہ انتخابات کا انعقاد یقینی بنائیں گے اور عوام کے آئینی وجمہوری حقوق پرمزید کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ آئین کی روح پرعمل درآمد اور جمہوریت کے بقا و تسلسل کیلئے انتخابات کا آزادانہ،غیر جانبدارانہ اور شفاف انعقاد کلیدی اہمیت کا حامل ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو منصفانہ ماحول میں انتخابی مہم چلانے کے مواقع میسر کرنا نگران حکومت کے بنیادی فرائض میں سے ایک ہے۔
مزید پڑھیں: انوار الحق کاکڑ نگراں وزیراعظم مقرر، صدر مملکت نے سمری منظور کرلی
پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی سب سے بڑی جماعت یعنی پاکستان تحریک انصاف ریاست کے زیرِ عتاب ہے، ہمارے ہزاروں کارکنوں کو بدترین انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں جیلوں میں قید کیا گیا ہے جبکہ آئین کے تحت ملنے والے بنیادی سیاسی حقوق بھی معطل ہیں۔ ان حقوق کی فراہمی مخصوص سیاسی گروہوں سےوابستہ کارکنان ہی کیلئے محدود ہے۔
پی ٹی آئی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملک میں اجتماع و سیاست اور آزادیِ اظہار بھی پابندیوں کی زد میں ہے جس کے نتیجے میں آزاد اہلِ صحافت زیرِعتاب ہے، ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت اور اس کے چئیرمین و سابق وزیراعظم عمران خان پابندِ سلاسِل اور بدترین سینسرشپ کے نشانے پر ہیں، نگران وزیراعظم کوان معاملات کا فوری نوٹس لینا ہوگا۔
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ آئین و قانون کی روح کے مطابق نگراں حکومت کو انتخابات کے مؤثر انعقاد کیلیے ناہمواریوں کے خاتمے کو ترجیح بنیادوں پر حل کرنا ہوگا کیونکہ پاکستان اس وقت کسی نئے ایڈونچر کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔