- جج کی دہری شہریت پر ایم کیو ایم، ن لیگ اور آئی پی پی اراکین قومی اسمبلی کی تنقید
- مولانا فضل الرحمٰن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا
- فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس، سپریم کورٹ میں سماعت آج ہوگی
- خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کرنے پر اتفاق
- تاجر دوست اسکیم پر عملدرآمد کیلیے 6 بڑے شہروں کے ڈپٹی کمشنرز کو اہم مراسلہ جاری
- پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے، وزیر اعظم
- عرب ممالک کا سربراہی اجلاس، فلسطین میں جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ
- ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کا اضافہ
- بلوچستان حکومت کا نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے فیسلیٹیشن سینٹرز بحال کرنے کا فیصلہ
- سچن ٹنڈولکر کے سیکیورٹی گارڈ نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- ’فلسطینیوں کی ہولناک نسل کشی‘: عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے دلائل مکمل
- بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، بشری بی بی نے خون دینے سے انکار کردیا
- نیلم جہلم پراجیکٹ کی لاگت میں اضافہ؛ ذمہ داروں کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا اعلان
- آزاد کشمیر میں ہونے والی کشیدگی میں ہمسایہ ملک کا تعلق نکل رہا ہے، وفاقی وزیرداخلہ
- میں اپنے قانونی پیسے سے جہاں چاہوں آج بھی سرمایہ کاری کروں گا، محسن نقوی
- غزہ پر فوجی حکمرانی کا خواب؛ اسرائیلی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی
- قومی اسمبلی اجلاس: طارق بشیر نے زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہنے پر معافی مانگ لی
- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
خاتون نے جسم میں 50 مائیکرو چپس نصب کروالیں
لندن: دنیا بھر میں لوگ خود کو بہتر بنانے کے لیے بدن میں مائیکروچپس اور برقی سرکٹ کے پیوند لگاتے ہیں لیکن ایک برطانوی خاتون نے پوسٹ ہیومن بننے کے لیے گزشتہ 14 برس کے دوران اپنے بدن میں 50 مائیکروچپس، اینٹینا اور مقناطیس نصب کرائے ہیں۔
ان خاتون کا نام کسی کو نہیں معلوم لیکن وہ خود کو لیفٹ اینونِم کہتی ہیں۔ انہوں نے تمام پیوند بے ہوشی کے بغیر لگوائے ہیں اور اس کے محفوظ ہونے کی کوئی ضمانت بھی نہیں ہے لیکن وہ اپنی جسمانی کمزوریوں کو دور کرکے پوسٹ ہیومن بننا چاہتی تھیں۔ اسے ٹرانس ہیومن بھی کہا جاتا ہے یعنی انسان گوشت پوست کے ساتھ مشینوں کا مجموعہ بن جاتا ہے۔
لیفٹ نے کہا کہ ’مجھے سائنس سے لگاؤ ہے اور یہ میری زندگی ہے اور میں اپنے احساسات کو بڑھانا چاہتی ہوں اور میں کہنا چاہتی ہوں کہ میری کوئی جنس بھی نہیں ہے‘ ۔
سب سے پہلے انہوں نے 2007ء میں کریڈٹ کارڈ والی ایک چپ اپنی ہتھیلی میں لگوائی۔ اس کے بعد لیفٹ نے اپنی انگلیوں میں چھوٹے مقناطیس اور کوائل لگوائیں جن سے وہ سینسر کو چلاتی ہیں اور یوں کسی شے اور اپنے ہاتھ کے درمیان فاصلہ معلوم کرلیتی ہیں۔
سال 2019ء میں خاتون نے فائلوں کو اپ لوڈ اور ڈاؤن لوڈ کرنے کا ایک سرکٹ بازو میں لگوایا لیکن 2020ء میں بازو کار دروازے پر لگنے سے ان کا ہاتھ سوج گیا اور تکلیف دہ انداز میں اسے جسم سے نکلوادیا گیا۔
لیفٹ اینونَم کے مطابق اب تک وہ 50 آپریشن کرواچکی ہیں جس پر لاکھوں کروڑوں روپے خرچ ہوئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔