- اسرائیل میں حکومت نے قطری نیوز چینل الجزیرہ کی نشریات بند کردی
- ایس ای سی پی نے پی آئی اے کارپوریشن لمیٹڈ کی تنظیم نو کی منظوری دے دی
- مسلم لیگ(ن)، پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ، بلاول کی بطور وزیرخارجہ واپسی کا امکان
- تربیتی ورکشاپ کا انعقاد، 'تحقیقاتی، ڈیٹا پر مبنی صحافت ماحولیاتی رپورٹنگ کے لئے ناگزیر ہے'
- پی ٹی آئی نے 9 مئی کو احتجاج کا پلان ترتیب دے دیا
- گندم اسکینڈل؛ تحقیقاتی کمیٹی آج رپورٹ پیش کرے گی
- اے آئی ٹیکنالوجی نایاب عوارض کی قبل از وقت تشخیص کرسکتی ہے، تحقیق
- لِنکڈ اِن نے صارفین کے لیے گیمز متعارف کرا دیے
- خاتون کو 54 سال سے گمشدہ اپنی منگنی کی انگوٹھی واپس مل گئی
- پاکستانی ویمن کرکٹ ٹیم دورے پر برطانیہ پہنچ گئی
- اسلام آباد پر حملے کی دھمکی دینے والے کا حشر 9 مئی والوں جیسا ہوگا، شرجیل میمن
- کراچی؛ 50 لاکھ کی ڈکیتی کا ڈراپ سین، رقم جمع کروانے والا ہی واردات کا ماسٹرمائنڈ نکلا
- نائلہ کیانی کا مختصر مدت میں11بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کا ریکارڈ
- 14 سالہ بہن نے موبائل پر لڑکوں کیساتھ دوستی سے منع کرنے پر بھائی کو قتل کردیا
- اذلان شاہ ہاکی کپ: پاکستان نےجنوبی کوریا کو ہرا کرمسلسل دوسری کامیابی سمیٹ لی
- وائٹ ہاؤس کے دروازے سے پُراسرار طور پر کار ٹکرا گئی؛ الرٹ جاری
- امن سبوتاژ کرنے والے عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا، وزیراعلٰی بلوچستان
- مشی گن یونیورسٹی میں تقسیم اسناد کی تقریب اسرائیل کیخلاف مظاہرہ بن گئی
- اوآئی سی ممالک غزہ میں جنگ بندی کیلئے مل کرکام کریں، وزیرخارجہ
- اوور بلنگ پر بجلی کمپنیوں کے افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
ایپل نے اپنے آئی فون کے بڑے مسئلے کا حل نکال لیا
امریکا: ایپل کا اپنے سب سے ناپسندیدہ 16 جی بی ورژن کو خیرباد کہنے کا امکان ہے اور اس کے بدلے آئی فون کا اگلا ماڈل صرف 32 جی بی اسٹوریج کے ساتھ دستیاب ہو گا۔
آئی فون اسٹوریج اور خریدنے والے کا بجٹ دونوں کی لڑائی کافی عرصے سے جاری ہے۔ اگر آپ پیسے بچانا چاہتے ہیں تو آئی فون کا 16 جی بی اسٹوریج والا ورژن خریدنا ہوگا لیکن اگر آپ کے پاس زیادہ بجٹ موجود ہے تو 32 جی بی اور 64 جی اسٹوریج کا حامل آئی فون خرید کر اس معاملے میں بے فکر ہو سکتے ہیں۔
ایپل آئی فون صارفین ہمیشہ اس کی اسٹوریج کے حوالے سے کشمکش کا شکار رہتے ہیں کیونکہ آئی فون میں اضافی اسٹوریج شامل نہیں کی جا سکتی۔ اگر 16 جی بی اسٹوریج موجود ہے تو اس کا زیادہ تر حصہ اس کا آپریٹنگ سسٹم ہی گھیر لیتا ہے۔ اس کے بعد ایپلی کیشنز کا ڈیٹا جنہیں ایپل حذف کرنے بھی نہیں دیتا وہ فون پر مزید بوجھ ڈالتا ہے۔
مثال کے طور پر صرف فیس بک کی آئی او ایس ایپلی کیشن کا سائز 144 ایم بی ہے اور استعمال کے ساتھ ساتھ اس کا اضافی ڈیٹا بھی فون میں جمع ہوتا رہتا ہے جب کہ آئی فون میں یہی نہیں دیگر بھی سیکڑوں ایپلی کیشن صارفین انسٹال کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ آئی فون کے جدید اور طاقت ور کیمرے سے بنائی گئی تصاویر اور وڈیوز بھی ٹھیک ٹھاک جگہ گھیرتی ہیں۔ اس طرح صارفین کے پاس استعمال کرنے کے لیے انتہائی کم اسپیس بچتی ہے۔
بجائے اپنے صارفین کو کم قیمتوں میں اضافی اسٹوریج فراہم کرنے کے ایپل نے آئی فون 6 اور 6S کے 32 جی بی ماڈلز بھی پیش کرنا بند کر دیئے تھے یعنی لامحالہ 16 جی بی پر ہی گزارا کرنے پر مجبور کر دیا تھا۔ لیکن اب شاید ایپل اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنے جا رہی ہے کیونکہ اطلاعات کے مطابق ایپل آئی فون 7 اور 7 پلس کا بنیادی ماڈل ہی 32 جی بی روم کے ساتھ موجود ہو گا۔ یعنی ایپل اپنے سب سے ناپسندیدہ ماڈل 16 جی بی کو خیرباد کہنے جا رہا ہے اور مستقبل میں آئی فون میں کم سے کم 32 جی بی اسٹوریج دستیاب ہو گی۔
فی الحال آئی فون کے اگلے ماڈل کے حوالے سے اس طرح کی کئی پیش گوئیاں گردش کر رہی ہیں لیکن رواں برس ستمبر میں اس کی تقریب رونمائی میں ہی پتا چلے گا کہ دراصل اس میں کون کون سے نئے فیچرز موجود ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔