- رفح میں اسرائیلی حملہ 'افسوسناک غلطی' کا نتیجہ تھا؛ نیتن یاہو
- عدت میں نکاح کیس؛ سزا کیخلاف عمران خان کی اپیل پرمحفوظ فیصلہ کل سنایا جائے گا
- آج ثاقب نثار کا فیصلہ ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا گیا، نواز شریف
- مارگلہ کی پہاڑیوں پر دوبارہ آگ بھڑک اٹھی
- کراچی؛ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے بجٹ میں بڑی کٹوتی
- نواز شریف مسلم لیگ (ن) کے بلامقابلہ صدر منتخب
- آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال میں تجارتی خسارہ بڑھنے کی پیشگوئی کردی
- 1971ء میں پاکستان دو ٹکڑے ہوا اور عمران خان اس پر بھی سیاست کررہا ہے، شرجیل میمن
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہوگئی
- اسپین نے باضابطہ طور پر فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرلیا
- سرمایہ کاری کا فروغ؛ وزیراعظم نے کابینہ کمیٹی برائے ایس آئی ایف سی تشکیل دیدی
- کراچی؛ گلشن اقبال میں کار سوار خاتون کی ٹارگٹ کلنگ
- تم جوکر ہو! کیون پیٹرسن کا سابق چنائی سپر کنگز کے کھلاڑی پر طنز
- چین پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم شراکت دار ہے، وزیراعظم
- لاہور میں شقی القلب والد نے 3 ماہ کے بیٹے کو قتل کردیا
- ملک بھر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری، شارٹ فال 5319 میگاواٹ تک پہنچ گیا
- بھارتی ٹیم کی کوچنگ؛ مودی، دھونی، ٹنڈولکر کی دلچسپی!
- بلوچستان میں شدید گرمی؛ درجہ حرارت 50 ڈگری کو چھو گیا
- اشیائے خورونوش مزید سستی کرینگے، مریم نواز کا کاشتکاروں کیلیے بڑے منصوبے کا اعلان
- ’’ انٹرویو کے علاوہ کسی کی ضرورت ہے تو میں حاضر ہوں‘‘
رونالڈو کے بعد میسی کی بھی سعودی عرب جانے کی خبریں گردش کرنے لگیں
ارجنٹینا کو تیسری بار عالمی چیمپئین بنوانے والے اسٹار فٹبالر لیونل میسی مبینہ طور پر پیرس سینٹ جرمن (پی ایس جی) کلب سے معاہدے بڑھانے کی پیشکش کو مسترد کردیا تاہم اس دوران سعودی عرب جانے کی خبریں گردش کرنے لگیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ارجنٹائن کے کپتان لیونل کی جرمن کلب سے نئے معاہدے کی توقع کی جارہی تھی لیکن 35 سالہ فٹبالر نے اپنا ذہن بدل لیا ہے اور رواں سیزن نیا کلب جوائن کرسکتے ہیں۔
میسی کی پیرس سینٹ جرمن کلب میں رہنے سے ہچکچاہٹ نے سعودی فٹبالر فیڈریشن کو آگے بڑھنے کا موقع فراہم کیا ہے، جس نے پہلے ہی ارجنٹائن کے عظیم حریف کرسٹیانو رونالڈو کو النصر کلب میں لا کر دنیا کو دنگ کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں: میسی بمقابلہ رونالڈو؛ اسٹار فٹبالرز آج ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گے
سعودی فٹبال فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری ابراہیم الکاسم نے کہا کہ وہ ارجنٹائن کے آئیکون پلئیر کو ملک میں خوش آمدید کہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم لیونل میسی کی ممکنہ آمد کے بارے میں کچھ نہیں جانتے ہیں تاہم عظیم فٹبالر کو ایک دن ڈومیسٹک لیگ میں شامل کرنا چاہیں گے۔
ابراہیم الکاسم نے کہا کہ یقیناً ہم رونالڈو اور میسی کو ایک ہی لیگ میں دوبارہ دیکھنا چاہیں گے لیکن اس حوالے کوئی بات قبل از وقت ہوگی۔
یورپی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق رونالڈو کے نئے کلب النصر کے روایتی حریف الحلال بارسلونا کے سابق کھلاڑی کو سائن کرنے کی کوشش کرسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: فیفا ورلڈکپ؛ میسی کے روم کو میوزیم میں تبدیل کیا جاسکتا ہے، رپورٹس
واضح رہے کہ لیونل میسی کے آپشنز بھی خالی نہیں ہیں، انکے سابق کلب بارسلونا، مانچسٹر سٹی اور یہاں تک کہ امریکی کلب انٹر میامی بھی فٹبالر کو اپنے ساتھ منسلک کرنے خواہشمند ہے۔
تو میسی کا اگلا قدم کیا ہوگا؟
فٹبال کے شائقین اب یہ دیکھنے کے لیے بے صبری سے انتظار کررہے ہیں کہ میسی یورپی کلبز میں رہتے ہیں یا سعودی عرب میں نیا سفر شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔